اعظم خان کو جھٹکا! شیعہ وقف بورڈ نے وقف املاک کو واپس لے کر شاہی خاندان کے حوالے کر دیا

   

اترپردیش شیعہ وقف بورڈ نے سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور کئی بدعنوانی کے مقدمات میں جیل میں بند ایم ایل اے محمد اعظم خان کو ایک جھٹکا دیا ہے، رام پور کی کئی وقف املاک پر ان کے قبضے سے لے کر شاہی خاندان کو واپس کر دیا ہے۔ بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے ہفتہ کو بتایا کہ سال 2012 میں جب ریاست میں ایس پی کی حکومت بنی تھی تو اس پر اس وقت کے وقف وزیر اعظم خان نے ‘قبضہ’ کر لیا تھا۔ اب اس سلسلے میں کی گئی شکایات کی جانچ کے بعد رام پور کے شاہی خاندان کی متعدد وقف جائیدادیں ان کے اصل مالکان کو واپس کر دی گئی ہیں انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ 31 مارچ کو ہونے والی بورڈ کی آخری میٹنگ میں کیا گیا تھا۔ زیدی نے بتایا کہ خان نے اپنے دور حکومت میں شیعہ وقف بورڈ کے اس وقت کے چیئرمین وسیم رضوی کی ہدایت پر شاہی خاندان کی سات ‘علال اولاد’ (جانشینی پر مبنی) وقف املاک کو غیر قانونی طور پر چھین لیا تھا، جس میں قلعہ بند مسجد اور ایک امام بارگاہ بھی شامل تھی۔ وسیم خان نامی ایک بیرونی شخص نے اس شخص کو اپنا متولی بنا لیا تھا۔ خان نے عدالت کے حکم امتناعی کے باوجود مئی 2013 میں ان جائیدادوں پر بنائے گئے شوکت علی بازار کو گرا دیا تھا۔