افغانستان میں اسکولس کھلنے کے چند گھنٹے بعد دوبارہ بند

   

کابل : افغانستان میں مہینوں بعد لڑکوں کے تمام سکول اور لڑکیوں کے پرائمری سکول کھول دیے گئے۔ طالبان کی عبوری حکومت کی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر کے تمام اسکولوں میں آج سے تعلیم کا آغاز ہو گیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ لڑکیوں کے لیے پرائمری اسکول ابھی کے لیے کھول دیے گئے ہیں، اور بتایا گیا ہے کہ سیکنڈری اسکول اور ہائی اسکول اگلی اطلاع تک انتظار کریں گے۔بیان میں کہا گیا کہ سیکنڈری اسکول اور ہائی اسکول اسکول یونیفارم کو شریعت، افغان روایات اور ثقافت کے مطابق ڈیزائن کرنے کے بعد کھولے جائیں گے۔افغانستان میں، ثانوی اسکولوں اور ہائی اسکولوں میں جہاں 13-18 سال کی عمر کے لوگ پڑھتے تھے، عام طور پر مرد اور خواتین طلباء کو الگ الگ تعلیم دی جاتی تھی۔کورونا وبا کی وجہ سے تعلیم میں خلل ڈالنا پڑا، اور طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد سب سے پہلے اسکولوں کو بند کر دیا گیا تھا۔افغانستان بھر میں 16,000 سے زائد سکولوں میں تقریباً 9 ملین طلباء زیر تعلیم ہیں۔دوسری طرف، سرکاری یونیورسٹیوں نے فروری میں تعلیم کا آغاز کیا، تاکہ مرد اور خواتین طالب علم الگ الگ کلاسوں اور اوقات میں پڑھ سکیں۔تاہم تازہ ترین اطلاع کے مطابق سیکنڈری گرلز اسکولوں کی بحالی کے کچھ ہی گھنٹوں بعد انہیں دوبارہ بند کرنیکا حکم دیا گیا جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ بالغ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے اسلامی قوانین کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ہی اُن اسکولس کی بازکشادگی عمل میں آئے گی۔