افغانستان :یونیورسٹی بس دھماکہ میں تباہ ،4 اساتذہ ہلاک

   

Ferty9 Clinic

کابل: افغانستان میں البیرونی یونیورسٹی کی بس کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں 4 لیکچرار جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق یونیورسٹی بس کو صوبے پروان کے ضلع بگرم میں نشانہ بنایا گیا۔ بس میں 20 کے قریب اساتذہ اور تعلیمی عملہ سوار تھا۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ یونیورسٹی بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور دھماکے کے بعد مسافر بس میں بری طرح پھنس گئے۔ریسکیو ادارے کے عملے نے بس کو کاٹ کر مسافروں کو باہر نکالا اور قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں 4 لیکچرار کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی۔ دھماکے میں 13 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں زیادہ تر اساتذہ شامل ہیں۔اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے 6 کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ کچھ اساتذہ ہاتھ اور پائوں سے بھی محروم ہوگئے۔پروان پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تاحال کسی شدت پسند گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے ،اس علاقے میں طالبان سمیت کئی جنگجو گروہ متحرک ہیں۔

افغانستان میں دہشت گردی امریکی موجودگی کا نتیجہ

کابل : افغانستان کے علماء سیاستدانوں اور دانشوروں نے کابل میں ایک اجلاس میں اعلان کیا ہے کہ ملک میں امریکی موجودگی کے باعث جنگ ،بدامنی اور منشیات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔افغانستان میں دہشت گردی امریکی موجودگی کا نتیجہ ہے،امریکا کا امن و سکیورٹی قائم کرنے کے بہانے حملہ، جنگ، تشدد اور منشیات کی اسمگلنگ بڑھ گئی،افغانستان میں امریکہ کی بیس سالہ موجودگی کے نتائج کے سلسلے میں ایک جائزہ اجلاس کابل میں ہوا جس میں بیرون اور اندرون ملک افغان علماء ، سیاستدانوں اور دانشوروں کی ایک تعداد نے حصہ لیا۔ٹی وی کے مطابق اس اجلاس میں افغان علماء ، سیاستدانوں اور دانشوروں نے اپنے ملک اور علاقے میں امریکی موجودگی کی وجہ اس کی توسیع پسندی کو قرار دیا اور کہا کہ پورے افغانستان میں دہشت گرد حملے اور جنگ امریکی موجودگی کا نتیجہ ہے۔کابل اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ امریکہ نے امن و سکیورٹی قائم کرنے کے بہانے افغانستان پر حملہ کیا لیکن اس کی وجہ سے جنگ و تشدد اور منشیات کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس جائزہ اجلاس میں افغانستان کی نیشنل کانگریس پارٹی کے سربراہ عبد الطیف پدرام کا کہنا تھا کہ امریکہ نے انسانی حقوق کے اداروں کو بھی اپنے مفادات کے لئے استعمال کیا ہے۔