واشنگٹن : پاکستان کی فوج کی جانب سے اس تشویش کے اظہار کے بعد کہ عسکریت پسندوں کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ملی ہوئی ہیں وائیٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ پاکستان میں یا اس کی سرحد کے ساتھ افغان مہاجرین کے شدت پسندی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔وائیٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پیر کو ایک پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے ایسا کوئی ثبوت نہیں دیکھا کہ پاکستان میں یا اس سرحد کے ساتھ موجود افغان مہاجرین دہشت گردی کی کارروائیوں کے مجرم ہیں۔پاکستانی فوج کے مطابق پاکستان کے بلوچستان میں ایک فوجی اڈے پر جنگجوؤں کے حملے کے بعد 9 فوجی ہلاک ہو گئے۔ پاکستانی فوج کے مطابق گزشتہ ہفتے علاقہ میں فائرنگ کے تبادلے میں مزید تین افراد مارے گئے۔جان کربی نے کہا کہ ہم پاکستان کے اس ناقابل یقین فراخدلی کیلئے شکر گزار ہیں جس کا مظاہرہ اس نے بڑی تعداد میں افعان مہاجرین کے ساتھ کیا اور بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کو محفوظ جگہ فراہم کی۔ ہم پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔ ہمیں بجا طور پر دہشت گردی کے خطرات کا سامنا ہے۔انہوں نے تحریک طالبان پاکستان کے عسکریت پسند گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا پاکستان کی فوج کو افغانستان میں ٹی ٹی پی کو دستیاب محفوظ پناہ گاہوں اور کارروائی کی آزادی پر شدید تحفظات ہیں۔
