اقتدار کیلئے کوئی شارٹ کٹ نہیں: سلمان خورشید

,

   

کانگریس قیادت میں تبدیلی کیلئے کپل سبل کے بیان پر تنقید، مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کا حوالہ

نئی دہلی: کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے کہا کہ اقتدار کے حصول کے لئے کوئی شارٹ کٹ راستہ اختیار نہیں کیا جاسکتا۔ بہار الیکشن میں کانگریس کی خراب کارکردگی کو لے کر پارٹی کے کچھ سینئر لیڈروں نے ایک بار پھر مورچہ کھول دیا ہے۔ اس درمیان پارٹی کے سینئر لیڈر سلمان خورشید نے منگل کو باغی لیڈروں پر تنقید کرتے ہوئے ایسے پارٹی ارکان کو ‘ ڈاوٹنگ تھامس’ قرار دیا ہے جن کی بے چینی رہ رہ کر سامنے آ جاتی ہے۔ دراصل، ڈاوٹنگ تھامس اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی بھی چیز پر یقین کرنے سے انکار کرتا ہے جب تک کہ وہ خود نہ تجربہ کرے یا ثبوت نہ ہو۔فیس بک پر لکھے اپنے پوسٹ میں سلمان خورشید نے مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی لائنوں سے شروعات کرتے ہوئے لکھا
نہ تھی حال کی جب ہمیں خبر
رہے دیکھتے اوروں کے عیب وہنر
پڑی اپنی برائیوں پر جو نظر
تو نگاہ میں کوئی برا نہ رہا
مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر اپنے ناقدین سے اپنی کمیوں کو نظرانداز نہ کرنے کی صلاح دے رہے ہیں۔سابق مرکزی وزیر نے اپنی پوسٹ میں آگے لکھا ‘ اگر رائے دہندگان پارٹی کے سیکولر اقدار کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں جن کا ہم تحفظ کرتے ہیں تو ہمیں اقتدار میں آنے کے لئے شارٹ کٹ تلاش کرنے کی بجائے طویل جدوجہد کے لئے تیار رہنا چاہئے’۔بتا دیں کہ کپل سبل سمیت سینئر کانگریسی لیڈروں نے حال میں اختتام پذیر بہار الیکشن میں پارٹی کی مایوس کن کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے نظرثانی کی مانگ کی تھی۔ بہار الیکشن میں کانگریس اور آر جے ڈی اتحاد کو بی جے پی اور نتیش کی قیادت والے گٹھ بندھن کے مقابلے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ریاست میں ایک بار پھر نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے کی حکومت بنی ہے۔سلمان خورشید نے مزید لکھا کہ اقتدار سے باہر کیا جانا عوامی زندگی میں آسانی سے قبول نہیں کیا جا سکتا، لیکن اگر یہ اصولوں پر مبنی سیاست کا نتیجہ ہے تو اسے احترام کے ساتھ قبول کیا جانا چاہئے۔ اگر اہم اقتدار کے لئے اپنے اصولوں کے ساتھ سمجھوتہ کرتے ہیں تو بہتر ہے کہ ہم اسے چھوڑ دیں۔