جی ایس ڈی پی کی شرح ترقی میں دوسرا اور فی کس آمدنی کے معاملے میں پہلا مقام ، مرکزی رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد ۔ 18 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ نے پھر ایک مرتبہ ثابت کردیا کہ وہ اقتصادی ترقی کے معاملے میں بے مثال ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ کی معیشت مضبوط بنیادوں پر استوار ہورہی ہے اور غیر متوقع نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ مالیاتی سال 2021-22 میں سرفہرست ہوگئی ہے ۔ سنٹرل اسٹائیٹکس اینڈ پروگرام امپیلمیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں اس کا انکشاف ہوا ہے ۔ دستیاب 19 ریاستوں کے اعداد و شمار کی بنیاد پر تلنگانہ کا جی ایس ڈی پی کی ترقی میں دوسرے نمبر پر اور فی کس آمدنی کی ترقی میں تلنگانہ کو سرفہرست مقام حاصل ہوا ہے ۔ تلنگانہ کا جی ایس ڈی پی 11.54 لاکھ کروڑ اور فی کس آمدنی 2.78 روپئے ہونے کی رپورٹ ہونے کی پورٹ میں نشاندہی ہوئی ہے ۔ سال 2021-22 میں مجموعی گھریلو پیداوار پر فی کس آمدنی کے معاملے میں ریاست تلنگانہ کو سرفہرست مقام حاصل ہوا ہے ۔ اس کے بعد آندھرا پردیش ، تریپورہ ، اڈیشہ ، راجستھان اور کرناٹک ہیں مقررہ قیمتوں میں تلنگانہ کی فی کس آمدنی 1.62 لاکھ روپئے بتائی گئی ہے ۔ ڈبل انجن گروتھ کا دعویٰ کرنے والی اترپردیش کو اس فہرست میں آخری مقام حاصل ہوا ہے ۔ فی کس آمدنی کے معاملے میں تلنگانہ نے نمایاں ترقی حاصل کی ہے ۔ سال 2014 میں تلنگانہ کی فی کس آمدنی 1,24,104 روپئے تھی جو سال 2021-22 میں بڑھ کر 2,78,833 روپئے تک پہونچ گئی ۔ جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ان 7 سال کے دوران 121 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق فی کس آمدنی میں تلنگانہ تیسرے مقام پر ہے ۔ گوا ( 4,91,352 روپئے ) اور سکم ( 4,80,539 روپئے ) کے ساتھ سرفہرست پہلے دو ریاستوں میں شامل ہے ۔ جب کہ بڑی ریاستوں کے زمرے میں تلنگانہ سرفہرست ہے ۔ سال 2020-21 کے بہ نسبت سال 2021-22 میں ریاست کی فی کس آمدنی 44,132 روپئے کا اضافہ ہوا ہے ۔ فی کس آمدنی کی ترقی کے معاملے میں تلنگانہ نے سال 2021-22 میں کرناٹک اور ہریانہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ایس ڈی پی ) میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ کورونا بحران کے دوران سال 2019-20 اور سال 2020-21 میں بھی شرح ترقی کم نہیں ہوئی ۔ جب کہ دوسری ریاستوں کی شرح ترقی منفی درج ہوئی ہے ۔ جب کہ تلنگانہ کی شرح ترقی مثبت رہی ہے ۔ جی ایس ڈی پی کی قدر میں ایک سال میں زبردست اچھال کے ساتھ 1,85,204 لاکھ کروڑ روپئے کا اضافہ ہوا ہے جب ملک میں دوسرا مقام ہے ۔ 19.7 فیصد کے ساتھ مدھیہ پردیش سرفہرست ہے ۔۔ ن