واشنگٹن ۔ 13 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی قاصدبرائن ہْک نے کہا ہے کہ ایرانی تیل کے شعبے پرامریکی انتظامیہ کی طرف سے عاید پابندیوں کے نتیجے میں تیل کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی کے سے 80 فی صد سے محروم ہوگیا ہے۔خارجہ تعلقات سے متعلق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے برائن ہْک نے مزید کہا کہ 1980 کے دہائی سے ایران کے رہنماؤں کو زیادہ سنجیدہ فیصلوں کا سامنا ہے انہیں یا تو حقیقی مذاکرات کرنا چاہیئے یا پھر اپنی معیشت کے خاتمے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ایران کی طرف سے فوجی کارروائی کے امکان پر برائن ہک نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک ایران کو کسی بھی اقدام سے کی اجازت نہیں دے گا۔ اگر تہران کوئی کارروائی کرتا ہے وہ خود ہی اس کے نتائج کا ذمہ دار ہوگا۔برائن ہک نے مزید کہا کہ اگرایران نے اس پر حملہ کیا تو ہم فوجی طور پر جوابی کارروائی کریں گے۔ہم مشرق وسطی میں کوئی نئی جنگ نہیں چاہتے ، لیکن ہم نے مشرق وسطیٰ میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے14 ہزار امریکی فوجی مشرق وسطیٰ میں تعینات کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس کارروائیوں کے لیے اضافی آلات اور نفری بھی تعینات کی جا رہی ہے۔