اپنے وقت میں ایشیاء کی تیسرا بڑا معاشی شعبہ کہلائے جانے والی ممبئی نژاد کمپنی پچھلے پانچ سالوں میں نچلی سطح پر آنے کی صورت میں اپنے اخراجات او رضرورتوں کو کم کرنے کا کام کررہی ہے‘ جبکہ کے سایہ دار بینک کے بحران نے اس کے اخراجات کو کم کردیاہے۔
ممبئی۔ ہندوستان کے ٹاٹا گروپ کی جانب سے نگرانی کی جانبے والی لکژری ہوٹل چین مزید قرض سے بچنے کی اپنی کوشش میں نئی جائیدادوں کو خریدنے سے گریز کے کیساتھ کچھ اثاثے فروخت کرنے پر نظر رکھے ہوئے ہے‘
کیونکہ اس سے صارفین کے اخراجات میں کمی لانے کی کوشش مانا جارہا ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران بات کرتے ہوئے ایم ڈی اور سی ای او پونت چہاتوال نے کہاکہ انڈین ہوٹل کمپنی۔
ٹاٹا کی فہرست میں شامل ادارہ جس کی نگرانی میں تاج برانڈس چلائے جاتے ہیں کا منصوبہ ہے کہ وہ ملک کے غیر میٹروعالقوں میں ہوٹلوں کے بجٹ کے کچھ حصہ کو ختم کرے گا اور انہیں کچھ فیس کے عوض لیز پر دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ”ہماری توجہہ ذاتی طور پرہوٹل تعمیر کرنے کے بجائے مزید انتظامی کنٹراکٹ پر ہے۔ایسا کوئی ہمارا منصونہ نہیں ہے کہ ہماری ورثے اور فلاگ شپ کی جائیدادوں کو فروخت او رلیس کے تحت واپس لیں“۔
اپنے وقت میں ایشیاء کی تیسرا بڑا معاشی شعبہ کہلائے جانے والی ممبئی نژاد کمپنی پچھلے پانچ سالوں میں نچلی سطح پر آنے کی صورت میں اپنے اخراجات او رضرورتوں کو کم کرنے کا کام کررہی ہے‘
جبکہ کے سایہ دار بینک کے بحران نے اس کے اخراجات کو کم کردیاہے۔ماروتی سوزوکی انڈیا لمیٹڈ کے متعلق خبر تھی کہ اس کی فروخت میں 2012جولائی سے اب تک بڑی گروٹ پیش ائی ہے۔
معیشت میں کمی کے علاوہ جٹ ایرویز انڈیا لمیٹیڈ کا تیزی کے ساتھ نیچے آنا بھی شامل ہے۔ اس نے ہندوستان ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنایاہے۔
تجارتی بحران کے خوف ہے کیونکہ عالمی کساد بازی تباہی کے قریب پہنچ گئی ہے۔
مذکورہ چین جس کونیویارک کے دی پیری اور سینٹ جیمس کورٹ یوکی سے چلایاجاتا ہے اور اس نے پچھلے کچھ سالو ں میں اپنے اثاثوں کی فروخت کے ذریعہ قرضہ جات کو کم کرتا جارہا ہے‘
جس میں ٹاٹا گروپ کے ایکزیکیٹوس کے لئے خریدی گئی عمارتیں بھی شامل ہیں۔ ادارے کے مطابق اگر مانا لیاجائے تو مارچ تک کا قرض بیس بلین روپئے (282ملین ڈالر) ہے‘
جو پچھلے دو سالوں میں 31بلین روپئے سے کم ہوا ہے۔
نرمل بانگ سکیورٹیز پرائیوٹ لمٹیڈ کے جانکار امیت اگرول نے فون پر بات کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستانی ہوٹلوں کی توجہہ ”اسیٹس لائٹ ماڈل“ پر ہے اس کے علاوہ وہ اخراجات کی نگرانی اور غیر بنیادی اثاثوں پر سایہ کے لئے مرکوز کئے ہوئے ہیں۔
فی الحال انڈین ہوٹلس کی نگرانی میں پندرہ ہوٹلیں چلائی جارہی ہے‘ جس میں تاج محل پیالس بھی شامل ہے جس کو 2008کی ممبئی حملے کے دوران دہشت گردوں نے نشانہ بنایاتھا