اقلیتوں کو قرض کی فراہمی پھر سست روی کا شکار!

   

مالیاتی کارپوریشن کی ایم ڈی کی عدم دلچسپی اہم وجہ
حیدرآباد۔8۔ مارچ۔ (سیاست نیوز) ریاست میں اقلیتو ںکو قرضہ جات کی فراہمی کے سلسلہ میں حکومت کے اعلانا ت اور منصوبہ پر مالی سال 2022-23کے اختتام سے قبل عمل آوری نہ ہونے کی صورت میں اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کیلئے مختص خصوصی بجٹ ناقابل استعمال ہوجائے گا! حکومت نے صدر نشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن امتیاز اسحق کی نمائندگی پر اضافی فنڈس کا اعلان کیا تھا اور فوری طور پر اجرائی بھی عمل میں لائی گئی تھی لیکن ایم ڈی و نائب صدرنشین کارپوریشن کانتی ویزلی کی عدم دلچسپی کے سبب بینک سے مربوط قرض اسکیم کے معاملہ میں پیشرفت ایک مرتبہ پھر سے سست رفتاری کا شکار ہونے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر جاریہ ماہ کے اختتام سے قبل ان رقومات کی اجرائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہیں تو ایسی صورت میں خصوصی بجٹ کی مراعات جو فراہم کی گئی تھیں وہ بجٹ کے عدم استعمال کے سبب واپس لے لی جائیں گی۔نائب صدرنشین و منیجنگ ڈائریکٹر تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے عہدہ پر زائد ذمہ داری سنبھالی ہوئی عہدیدار محترمہ کانتی ویزلی کئی برسوں سے اس عہدہ کی اضافی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں اور گذشتہ ماہ انہیں آئی اے ایس کے عہدہ پر ترقی دیئے جانے کے بعد وہ محکمہ اقلیتی بہبود میں خدمات انجام دینے کیلئے آمادہ نہیں ہیں کیونکہ ان کے تقرر سے ہی وہ محکمہ اقلیتی بہبود کے ساتھ خدمات انجام دے رہی ہیں اور اب جبکہ انہیں حکومت نے ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے تو وہ چاہتی ہیں کہ ریاست کے کسی اور محکمہ میں خدمات انجام دے اسی لئے ان کی ان ادارو ںمیں دلچسپی نہیں ہے۔م
وزیر اقلیتی بہبود ان کی جگہ کسی خانگی ادارہ میں خدمات انجام دینے والی ایک خاتون لکچرر کو اس عہدہ پر لانے کی کوشش میں مصروف ہیں جبکہ ریاستی حکومت کے کسی بھی عہدیدار کو یہ عہدہ دیا جاسکتا ہے۔م