اقلیتوں کی ترقی صرف تلگودیشم سے ممکن : چندرا بابو نائیڈو

   

ریٹائرڈ آئی پی ایس عہدیدار شیخ شاہ ولی کی تلگودیشم میں شمولیت، این محمد فاروق اور دوسروں کا خطاب
حیدرآباد۔/15ڈسمبر، ( سیاست نیوز) تلگودیشم کے قومی صدر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ اقلیتوں کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے تلگودیشم پارٹی نے جو مساعی کی ہے اس کی مثال کوئی اور پارٹی پیش نہیں کرسکتی۔ تلگودیشم سیکولرازم کے نظریات پر سختی سے کاربند ہے اور متحدہ آندھرا پردیش اور علحدہ آندھرا پردیش میں تلگودیشم حکومت نے تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے کئی اسکیمات کا آغاز کیا تھا۔ چندرا بابو نائیڈو آج امراوتی میں اقلیتوں کے ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ ریٹائرڈ آئی پی ایس عہدیدار شیخ شاہ ولی کی تلگودیشم میں شمولیت کے موقع پر یہ جلسہ عام منعقد کیا گیا تھا۔ چندرا بابو نائیڈو نے شیخ شاہ ولی کو پارٹی کا کھنڈوا پہناکر تلگودیشم میں شامل کیا۔ ان کے علاوہ نور باش طبقہ کے اہم قائدین بھی تلگودیشم میں شامل ہوگئے۔ اس موقع پر مذہبی شخصیتوں نے چندرا بابو نائیڈو کو خصوصی دعائیں دیں۔ اس موقع پر تلگودیشم آندھرا پردیش کے صدر اچن نائیڈو اور دیگر قائدین موجود تھے۔ چندرا بابو نائیڈو نے اس موقع پر عوام سے عہد لیا کہ وہ وائی ایس آر حکومت کے خلاف ان کی جدوجہد میں تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی اور ان کے ساتھی ریاست کو لوٹ رہے ہیں۔ عوام کی بھلائی کے بجائے انہیں اپنی جیب بھرنے کی فکر ہے۔ اسکیمات میں بے قاعدگیاں اور کرپشن عام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی کو اقلیتوں کی ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی کے دوبارہ برسراقتدار آنے پر اقلیتوں کی ترقی کیلئے نئی اسکیمات متعارف کی جائیں گی۔ جگن پر تغلق طرز حکمرانی کا الزام عائد کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ نئی ریاست کے باوجود ان کی حکومت نے سرکاری ملازمین کو 43 فیصد فٹمنٹ دیا تھا اور وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر 60 سال کردی تھی لیکن آج جگن موہن ریڈی پی آر سی رپورٹ پر ٹال مٹول کررہے ہیں۔ ر