ملازمین کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کیا گیا ۔ احتجاج اور ہنگامہ کے بعد محکمہ سے تازہ احکامات جاری کردئے گئے
حیدرآباد18 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کے محکمہ فینانس سے جی او آر ٹی 1437 جاری کرکے ٹمریز کے ملازمین کی تنخواہ میں کمی کے فیصلہ پر ٹمریز ملازمین نے آج بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کیا اور جی او میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت سے تنخواہوں میں کمی کے متعلق جی او سے دستبرداری اختیار نہیں کی جاتی ہے تو بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کرکے کلاسس کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ فینانس نے 16 ستمبر کو جی او آر ٹی 1437 جاری کرکے ٹمریز میں آؤٹ سورسنگ و کنٹراکٹ پر برسر خدمت عملہ کی خدمات میں توسیع کے احکام جاری کئے جس میں ان کی تنخواہوں کو بھی کم کردیا گیاتھا۔ متاثرہ عملہ نے کل وزیر اقلیتی بہبود مسٹر ادلوری لکشمن سے ملاقات کرکے اپنے مسئلہ سے واقف کروایا لیکن مسئلہ حل نہ ہونے پر آج ملازمین نے احتجاج کا آغاز کردیا ۔ ٹمریز آؤٹ سورسنگ جونیئر لکچررس جنہیں سابق میں 35000 ہزار روپئے ماہانہ تنخواہ ایصال کی جاتی تھی ان کی تنخواہوں کو گھٹاتے ہوئے حکومت نے 23ہزار400 روپئے کردیا جس کے نتیجہ میں ان کی تنخواہ میں11ہزار600 روپئے کی کمی کی گئی اسی طرح پی جی ٹی جن کی تنخواہیں 31ہزار395 روپئے تھی انہیں گھٹا کر 18 ہزار 200 کردیا گیا اور ان کی تنخواہوں کو 13 ہزار 195 کم کردیا گیا ۔ ٹی جی ٹی جنہیں گذشتہ ماہ تک 28 ہزار 660 روپئے تنخواہ دی جاتی تھی لیکن ان کی تنخواہوں کو 18ہزار 200 روپئے کرکے 10ہزار 460 روپئے کی کمی کی گئی ۔ محکمہ فینانس سے جاری احکامات کے مطابق ٹمریز اداروں میں برسرکار ڈرائیورس کی تنخواہیں اب اساتذہ سے تجاوز کرچکی ہیں ۔ مذکورہ احکامات کے مطابق ٹمریز ڈرائیورس کو 19ہزار 500 روپئے تنخواہ مقرر کی گئی ہے جبکہ اساتذہ جو ٹی جی ٹی اور پی جی ٹی کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں ان کی تنخواہ 18ہزار200 روپئے مقرر کی گئی ہے۔ ٹمریز عملہ کے احتجاج پرمحکمہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے یہ باور کروانے کی کوشش کی ہے کہ محکمہ فینانس کی غلطی سے یہ جی او جاری ہوا ہے جبکہ محکمہ فینانس کے حکام نے بتایا کہ انہیں جو تفصیلات ٹمریز سے فراہم کی گئی ہیں ان کے مطابق جی او کی اجرائی عمل میں لائی گئی جو کہ یہ ثابت کرتا ہے کہ ٹمریز اداروں کا انتظامیہ ناتجربہ کار ہاتھوں میں ہے اور ٹمریز کے حالات انتہائی تباہ کن ہونے لگے ہیں اورٹمریز میں زیر تعلیم طلبہ کی تعداد میں گراوٹ آنے جانے لگی ہے۔ محکمہ فینانس سے جاری جی او آر ٹی 1437 میں محض اقلیتی اقامتی اسکولوں کے عملہ کی تنخواہوں میں تخفیف کے احکامات جاری کئے گئے جبکہ تلنگانہ میں سوشیل ویلفیر‘ ایس سی ایس ٹی ویلفیر‘ بی سی ویلفیر و دیگر محکمہ جات کے تحت بھی اقامتی اسکول ہیں لیکن کسی بھی طبقہ کے رہائشی اسکولوں کے عملہ کی تنخواہوں میں تخفیف نہیں کی گئی ۔ محکمہ فینانس نے بتایا کہ دیگر اقامتی اسکولوں میں جو تنخواہیں ایصال کی جا رہی ہیں ان کے مطابق جی او کی اجرائی عمل میں لائی گئی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ٹمریز میں منظورہ جائیدادوں کے مطابق تقررات نہ ہونے سے آؤٹ سورسنگ ملازمین سے مستقل ملازمین کی طرح خدمات لی جاتی ہیں اور وہ شب و روز کام کرتے ہیں اسی لئے ان کی تنخواہوں کو زیادہ رکھا گیا تھا تاکہ مستقل تقررات پر انہیں ترجیح دی جاسکے لیکن جی او کے بعد عملہ میں شدید ہے اور تلنگانہ کے تمام ٹمریز عملہ کی نے جی او سے عدم دستبرداری پر احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔ 3