اقلیتی بہبود کیلئے 1367کروڑ، جاریہ سال کے مقابلہ 500 کروڑ کی کمی

   

اہم اسکیمات متاثر ہونے کا اندیشہ،اوورسیز اسکالرشپ، سبسیڈی اور اقامتی اسکول اسکیمات اہم نشانہ
حیدرآباد 9 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں اقلیتی بہبود کیلئے مالیاتی سال 2019-20 ء کے تحت 1367.14 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ منصوبہ جاتی و غیر منصوبہ جاتی مصارف کے تحت یہ رقم مختص کی گئی ہے جبکہ اقلیتی بہبود کی اسکیمات کیلئے اس میں 1346.26 کروڑ روپئے مختص ہیں ۔ باقی 20.88 کروڑ اقلیتی اداروں کے اخراجات و تنخواہوں پر خرچ ہونگے۔ حکومت نے سال 2018-19 ء کے مقابلہ تقریباً 500 کروڑ روپئے کی کمی کردی ہے۔ کئی اہم اداروں اور اسکیمات کیلئے بجٹ میں کمی کی گئی۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے آج اسمبلی میں بجٹ پیش کیا۔ بجٹ تقریرمیں اگرچہ اقلیتی بہبود بجٹ کا تذکرہ شامل نہیں ہے تاہم تفصیلات میں صراحت کی گئی ۔ ریاست کی کمزور معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے نہ صرف مجموعی بجٹ بلکہ فلاحی اسکیمات بجٹ میں کٹوتی کی ہے ۔ اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی بینکوں سے مربوط سبسیڈی اسکیم اردو گھر شادی خانوںکی تعمیر ، دائرۃ المعارف ، تلنگانہ وقف بورڈ ، سی ای ڈی ایم ، حج کمیٹی ، تلنگانہ اسٹڈی سرکل ، اوورسیز اسکالرشپ اسکیم ، دعوت افطار اور کرسمس فیسٹول اور مکہ مسجد اور شاہی مسجد کی تعمیر و مرمت جیسی اسکیمات کے بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلہ کمی کی گئی ہے ۔ دائرۃ المعارف کیلئے 91.92 لاکھ روپئے مختص کئے گئے جبکہ گزشتہ سال 4 کروڑ 11 لاکھ منظور کئے گئے تھے ۔ اردو اکیڈیمی کی امداد کے طور پر ایک کروڑ 7 لاکھ 71 ہزار روپئے مختص کئے گئے جبکہ یہ رقم گزشتہ سال ایک کروڑ 64 لاکھ 58 ہزار تھی۔ اقلیتی طلبہ کیلئے اسکالرشپ کی رقم کو 100 کروڑ سے گھٹاکر 88 کروڑ کردیا گیا ہے ۔ فیس بازادائیگی کیلئے گزشتہ سال کے 248 کروڑ کے مقابلہ 243 کروڑ مختص کئے گئے ۔ بینکوں سے مربوط سبسیڈی اسکیم کیلئے 28 کروڑ 71 لاکھ کی منظوری دی گئی جبکہ گزشتہ سال یہ رقم 131 کروڑ 66 لاکھ تھی۔ اردو گھر شادی خانوں کیلئے 8 کروڑ 52 لاکھ 99 ہزار کی گنجائش رکھی گئی ہے جبکہ گزشتہ سال بجٹ میں 32 کروڑ 91 لاکھ 69 ہزار مختص تھے ۔ وقف بورڈ کے تحت ائمہ اور مؤذنین کے اعزازیہ کیلئے 55 کروڑ 14 لاکھ 99 ہزار مختص کئے گئے جبکہ گزشتہ سال اس اسکیم کیلئے 65 کروڑ 83 لاکھ 38 ہزار منظور کئے گئے تھے ۔ سروے کمیشن وقف کا بجٹ 82.29 لاکھ سے گھٹاکر 18.38 لاکھ کردیا گیا ۔ سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف میناریٹیز کیلئے ایک کروڑ 32 لاکھ 36 ہزار روپئے مختص کئے گئے جبکہ یہ بجٹ گزشتہ سال تین کروڑ 29 لاکھ 17 ہزار روپئے تھا۔ حج کمیٹی کیلئے ایک کروڑ 32 لاکھ 36 ہزار مختص کئے گئے ۔ گزشتہ سال حج کمیٹی کا بجٹ تین کروڑ 29 لاکھ 17 ہزار تھا۔ میناریٹیز اسٹڈی سرکل کیلئے ایک کروڑ 47 لاکھ مختص کئے گئے جبکہ گزشتہ سال یہ بجٹ 6 کروڑ 58 لاکھ تھا۔ پری میٹرک اسکالرشپ اور فیس باز ادائیگی کیلئے 2 کروڑ 89 لاکھ مختص کئے گئے جبکہ گزشتہ سال یہ رقم 30 کروڑ تھی۔ چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشپ کا بجٹ 73 کروڑ 57 لاکھ 24 ہزار مختص کیا گیا جبکہ گزشتہ سال 82 کروڑ 29 لاکھ 22 ہزار تھا ۔ دعوت افطار اور کرسمس کیلئے 33 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ گزشتہ سال 54 کروڑ 31 لاکھ منظور کئے گئے تھے ۔ اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی کا بجٹ گزشتہ سال کے 735 کروڑ سے گھٹاکر 470 کروڑ 75 لاکھ کردیا گیا ۔ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کی تعمیر و مرمت کا بجٹ گزشتہ سال 5 کروڑ 76 لاکھ تھا آئندہ سال بجٹ میں اسے دو کروڑ 35 لاکھ رکھا گیا ہے۔ حکومت نے اقلیتی بہبود کے تقر یباً تمام اداروں اور اسکیمات میں قابل لحاظ کمی کردی ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود نے حکومت کو 2200 کروڑ کی بجٹ تجاویز پیش کی تھیں۔