محکمہ اقلیتی بہبود کو مولانا آزاد مرارجی دیسائی رہائشی اسکولوں کی تعمیر کے لئے یہ اراضی الاٹ کی گئی ہے۔
بنگلورو۔بی جے پی نے سدارامیہ کی کرناٹک حکومت پر لینڈ جہاد میں ملوث ہونے کا ا س وقت الزام لگایا جب محکمہ اقلیتی بہبود کے لئے 500کروڑ سے زائد کی دو ایکڑ اراضی حوالے کرنے کا فیصلہ لیاگیاہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیڈر آف اپوزیشن (ایل او پی) آر اشوک نے کہاکہ ”اگر خالی اراضی دیتے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں تھا۔ مگر حکومت نے محکمہ انیمل ہسبنڈری سے وابستہ اراضی حوالے کی ہے۔
سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آر اشوکا نے ایک پوسٹ کیاجس کا عنوان ”کانگریس سرکار کا لینڈ جہاد“ رکھا۔
اس پوسٹ میں انہوں نے مزید کہاکہ ”مسلمانوں کی آؤ بھگت کے لئے مسٹر چیف منسٹر سدارامیہ کی کوئی حد ہے؟آپ بنگلورو کے قلب میں واقع دو ایکڑ اراضی جو محکمہ حیوانات سے متعلق ہے مسلمانوں کو الاٹ کرنے کی سازش کررہے ہیں۔
سرکاری حیوانات کے اسپتال کو بند کرنے کی کیاضرورت پڑی ہے جہاں پر گائیوں اور دیگر میویشیوں کا علان کیاجارہا تھا اور اس کو مسلمانوں کے حوالے کیا؟۔ مذکورہ حیوانات کا دواخانیہ نہ صرف میویشوں کے علان کے لئے قائم کیاگیاتھا‘ دیگر گھریلوجانوروں کا بھی یہاں پرعلاج کیاجارہا ہے۔
ہم 500کروڑ روپئے مالیت کی اراضی دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ کیا کانگریس حکومت کے اس ا قدام کو لینڈ جہاد کہیں؟“۔
اشوکا نے کہاکہ کرناٹک حکومت نے 26فبروری کو بنگلورو میں چارج پیٹ اسمبلی حلقہ کے وارڈ چالاوادی پالیا میں 2ایکڑ اراضی مولانا آزاد /مرارجی دیسائی رہائشی اسکول کی تعمیر کے لئے محکمہ اقلیتی بہبود کو دی ہے۔