القاعدہ سے وابستہ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) نے منگل کو مالی بھر میں مربوط حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ تاہم اغوا کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
نئی دہلی: ہندوستان نے مغربی افریقی ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردانہ حملوں کی ایک سیریز کے درمیان مالی میں تین ہندوستانی شہریوں کے اغوا پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ہندوستانیوں کے اغوا ہونے کے ایک دن بعد، نئی دہلی نے بدھ کو مالی کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی “محفوظ اور جلد” رہائی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔
وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے کےاے وائی ای ایس میں ڈائمنڈ سیمنٹ فیکٹری میں ملازم ہندوستانیوں کے اغوا کے حوالے سے اپنی “گہری تشویش” کا اظہار کیا۔
ایم ای اے نے کہا، “یہ واقعہ 1 جولائی کو پیش آیا، جب مسلح حملہ آوروں کے ایک گروپ نے فیکٹری کے احاطے میں ایک مربوط حملہ کیا اور تین ہندوستانی شہریوں کو زبردستی یرغمال بنا لیا۔”
اغوا کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
القاعدہ سے منسلک جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) نے منگل کو مالی بھر میں مربوط حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ایم ای اے نے کہا کہ باماکو میں ہندوستانی سفارت خانہ متعلقہ حکام، مقامی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ ڈائمنڈ سیمنٹ فیکٹری کے انتظام کے ساتھ “قریبی اور مستقل” رابطے میں ہے۔
اس نے کہا کہ مشن مغوی ہندوستانی شہریوں کے اہل خانہ سے بھی رابطے میں ہے۔
ایم ای اے نے ایک بیان میں کہا، “حکومت ہند تشدد کے اس قابل مذمت عمل کی واضح طور پر مذمت کرتی ہے اور جمہوریہ مالی کی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مغوی ہندوستانی شہریوں کی محفوظ اور جلد رہائی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔”
اس میں کہا گیا ہے کہ “وزارت کے سینئر حکام بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہندوستانی شہریوں کی محفوظ اور جلد از جلد رہائی کے لیے مختلف سطحوں پر مصروف ہیں۔”
ایم ای اے نے مالی میں رہنے والے تمام ہندوستانیوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ انتہائی احتیاط برتیں، چوکس رہیں اور باماکو میں سفارت خانے کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں تاکہ باقاعدہ اپ ڈیٹس اور ضروری مدد حاصل کی جا سکے۔
وزارت نے کہا کہ وہ ہندوستانیوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی اور “اغوا کئے گئے ہندوستانی شہریوں کی جلد از جلد محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے”۔