الیکشن کمیشن کی جانب سے وی وی پیاٹ کی تفصیلات کی عدم موجودگی کا دعویٰ

   

ریاستی الیکٹورل آفیسروں سے رجوع ہونے کا مشورہ ، کمیشن کی آزادانہ اور دباؤ کے بغیر کارکردگی مشکوک
حیدرآباد۔23جولائی (سیاست نیوز) الیکشن کمیشن آف انڈیا آزادانہ خدمات انجام دے رہا ہے یا کسی کے دباؤ میں ہے جس کے سبب حقائق کی پردہ پوشی کرتے ہوئے قانون حق آگہی پر بھی عمل آوری نہیں کی جا رہی ہے۔الیکشن کمیشن آف انڈیا ایک آزادانہ کمیشن ہے جو کسی محکمہ یا ادارہ کے تحت نہیں ہے اور 1950میں ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کا قیام عمل میں لایا گیا تھا لیکن حالیہ عرصہ میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی کارکردگی پر متعدد شکوک و شبہات کا اظہار کیا جانے لگا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے الکٹرانک ووٹنگ مشین کی کارکردگی اور اس میں موجود دھاندلیوں کی گنجائش کو مسترد کرتے ہوئے عدالت کی ہدایت پر وی وی پیاٹ نظام متعارف کروایا تھا اور گذشتہ عام انتخابات میں عدالت کی ہی ہدایت پر ہر حلقہ اسمبلی میں 5 وی وی پیاٹ کی گنتی کو یقینی بنانے کے احکام جاری کئے گئے تھے لیکن اب جبکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا سے قانون حق آگہی کے تحت درخواست داخل کرتے ہوئے وی وی پیاٹ کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں تو الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے جواب دیا جا رہاہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے پاس وی وی پیاٹ کی تفصیلات موجود نہیں ہیں اور اگر درخواست گذار کو درکار تفصیلات چاہئے تو وہ ہر ریاست کے چیف الکٹورل آفیسر کے پاس درخواست داخل کرسکتا ہے ۔ اسی طرح مراکز رائے دہی کے اساس پر موجود رائے شماری و رائے دہی کی تفصیلات طلب کئے جانے پر یہی کہا جا رہاہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے پاس یہ تفصیلات موجود نہیں ہیں اور یہ تفصیلات ضلع الکٹورل آفیسر یا ریاستی الکٹورل آفیسر سے حاصل کی جا سکتی ہیں ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کئے جانے والے استدلال میں یہ دعوی کیا جا رہاہے کہ الیکشن کمیشن کے تحت موجود ریاستی و ضلعی الکٹورل آفیسر کافی تعداد میں ہیں اسی لئے ان کے اپنے پبلک انفارمیشن آفیسر کئی ہیں اور ایسی صورت میں تفصیلات اکھٹا کرتے ہوئے درخواست گذار کو فراہم کرنا الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ جبکہ آر ٹی آئی قوانین کے مطابق اگر کسی پی آئی او کے پاس درخواست داخل کی جاتی ہے اور اس کے تحت کے عہدیداروں کے علحدہ پی آئی اوز ہیں تو اس عہدیدار اور ادارہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام تفصیلات اکٹھا کرنے کیلئے درخواست ان پی آئی اوز کے پاس روانہ کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کریں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے دئیے جانے والے جواب کو اس لئے بھی قبول نہیں کیا جاسکتا کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے انتخابی عمل کے دوران ہی دو اعلامیہ جاری کرتے ہوئے تمام چیف الکٹورل آفیسرس اور ضلعی الکٹورل آفیسرس کو اس بات کی ہدایت دی تھی کہ انتخابی عمل کی تکمیل یعنی رائے شماری کے فوری بعد وی وی پیاٹ کی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن کو اندرون 7 یوم روانہ کردی جائیں لیکن عدالت کی جانب سے ہر اسمبلی حلقہ میں 5 وی وی پیاٹ کی گنتی کے فیصلہ کے بعد جاری کردہ احکام میں الیکشن کمیشن نے تمام ریاستو ںکے چیف الکٹورل آفیسرس اور ضلع الکٹورل آفیسرس کو اس بات کی ہدایت جاری کی تھی کہ وہ رائے شماری کا عمل ختم ہوتے ہی مکمل تفصیلات کمیشن کو روانہ کردیں ۔ریاستی چیف الکٹورل آفیسرس کا کہناہے کہ ان کی جانب سے احکام کی پابجائی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو یہ تمام تفصیلات روانہ کردی گئی ہیں لیکن الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے آر ٹی آئی کے تحت داخل کی گئی درخواست پر جو جواب دیا گیا ہے اس کے مطابق ان کے پاس تفصیلات موجود ہی نہیں ہیں۔ قانون حق آگہی کے تحت داخل کی گئی درخواست کے ایک فیصلہ میں چیف انفارمیشن کمشنر مسٹر سیلیش گاندھی نے ایک فیصلہ میں کہا تھا کہ جو انفارمیشن آن لائن موجود ہوتی ہیں انہیں ایک سے زائد درخواست گذاروں کو فراہم کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ اطلاعات اور تفصیلات ای۔میل اور دیگر ذرائع سے منتقل کی جاسکتی ہیں اسی لئے ان تفصیلات کو راز میں رکھنے اور فراہمی میں تاخیر کرنے سے گریز کیا جانا چاہئے۔