قاہرہ: مصرمیں ایک خوش الحال قاری کی جانب سے موبائل فون پر نماز میں قرآن پاک پڑھنے کے واقعے نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔مصری پیش امام نماز کے دوران موبائل فون سے قرآن پڑھتے نظر آئے، جس پر سوشل میڈیا پر ان کے خلاف تنقید کی لہر دوڑ گئی۔کچھ صارفین نے امام پر فون سے کھیلنے اور توجہ ہٹانے کا الزام لگایا۔ جبکہ دوسروں کا خیال تھا کہ اگر وہ موبائل فون سے قرآن پڑھ رہا ہو تب بھی جائز نہیں ہے جبکہ بعض صارفین نے کہا کہ تعجب ہیکہ آیات کی تلاوت میں تاخیر کیوں کی؟کچھ نے آگے بڑھ کر دارالافتاء کی رائے کے بارے میں استفسار کیا۔یاد رہے کہ مصری دارالافتاء کے سکریٹری عمرو الوردانی نے ویب سائٹ پر نشر ہونے والے سابقہ بیانات میں تصدیق کی تھی کہ موبائل فون سے نماز پڑھنا درست ہے۔ اس نے وضاحت کی کہ فون سے امام کا نماز میں قرآن پڑھنا درست تھا۔انہوں نے کہاکہ امام کے لیے قرآن دیکھ کر نماز پڑھنا جائز ہے۔ وہ کاغذ کے نسخے کے بجائے موبائل فون سے قرآن پاک دیکھ کر پڑھ سکتا ہے۔