امرت ٹنڈرس کی بدعنوانیوں کے تعلق سے مرکز کو کے ٹی آر کا مکتوب

   

چیف منسٹر کے رشتہ داروں کی اہلیت نہ رکھنے والی کمپنیوں کو ٹنڈرس الاٹ کرنے کا الزام
حیدرآباد /20 ستمبر ( سیاست نیوز ) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے امرت ٹنڈرس میں بڑے پیمانے کی بدعنوانیاں ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے مرکزی وزراء شہری ترقیات منوہر لعل کٹھر اور ٹوچف ساہو کو مکتوبات روانہ کیا ۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اپنے برادر نسبتی سروجن ریڈی اور چھوٹے بھائی کی اہلیت نہ رکھنے والی کمپنیوں کو کنٹراکٹس دئے ہیں۔ کے ٹی آر نے سینکڑوں کروڑہا روپئے کے کنٹراکٹ حاصل کرنے والے چیف منسٹر کے ارکان خاندان کے حقائق کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں گذشتہ 9 ماہ کے دوران جو ٹنڈرس جاری کئے گئے ہیں اس کو ریاستی حکومت نے خفیہ رکھا ہے۔ اگر سب کچھ قانون کے دائرہ کار میں کیا گیا ہے تو اس کو منظر عام پر لانے کے بجائے خفیہ کیوں رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے ہر ٹنڈر پر نظر ثانی کرتے ہوئے بے قاعدگیاں اور بدعنوانیاں ہونے والے ٹنڈرس کو منسوخ کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔ ٹنڈرس کے تمام معلومات کو شفافیت کے ساتھ عوام کے سامنے پیش کرنے پر زور دیا ۔ کے ٹی آر نے اہلیت نہ رکھنے کے باوجود ٹنڈرس حاصل کرنے والی کمپنیوں کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں گذشتہ چھ ماہ سے اس کی تفصیلات کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کر رہی ہے ۔ تاہم تلنگانہ کی کانگریس حکومت جوابدہ حکمرانی پیش کرنے سے قاصر ہے۔ جس کی وجہ سے مرکزی حکومت سے اس مسئلہ کو رجوع کیا جارہا ہے ۔ اگر مرکزی حکومت اس پر فوری ردعمل کا اظہار نہیں کرتی ہے تو ریاست کے عوام یہی سونچنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ ریاستی و مرکزی دونوں حکومتیں بدعنوانیوں کے برابر کے حصہ دار ہیں۔ 2