امرواتی میں بی جے پی کے زیرقیادت بندکے دوران مسلمانوں کی دوکانوں کو جلایا گیا۔ پولیس

,

   

مقامی پولیس کے بموجب بی جے پی اور دیگرساتھی تنظیموں کی 6000کے قریب افراد بندکونافذ کرنے کے لئے نکلے جس کے بعدتشدد پھوٹ پڑا۔


امرواتی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے معلنہ بند کے دوران مہارشٹرا کے امرواتی میں مسلمانوں کی دوکانوں کو نذر آتش کرنے اور توڑ پھوڑ کرنے کے واقعات پیش ائے ہیں۔

جمعہ کے روز بعض مسلم تنظیم رضا اکیڈیمی کی جانب سے نکالی گئی ریالی او رریاست گیر احتجاج کے جواب میں بی جے پی یہ بند کا اعلان کیاتھا۔

مذکورہ مسلم گروپس وہیں حالیہ تریپورہ میں پیش ائے فرقہ وارنہ فسادات جس میں چھ مساجد کو نقصان پہنچانے اور درجنوں مسلمانوں کے مکانات اوردوناکات کو تباہ کردینے کے خلاف یہ احتجاج کررہے تھے۔


تریپورہ تشدد کے خلاف احتجاج پرتشدد ہوگیا
امرواتی کے کوٹواری علاقے سے جیسے ہی مسلمانوں کے جلسوس گذارا‘ مقامی بی جے پی لیڈر پروین پوٹی کے گھر پر پتھر پھینکنے گئے‘ ان کی کھڑکی کے شیشہ ٹوٹ گیا۔ اسکے علاوہ پتھر بازی میں ایک فردزخمی بھی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ایک اندازے سے

25000لوگوں نے اس احتجاج میں شرکت کی تھی
ہندوتوا کی انتقامی کاروائی
پولیس عہدیدار کے بموجب بی جے پی‘ بجرنگ دل‘ وشوہندو پریشد اور مہارشٹرا نو نرمان سینا کے کارکن پولیس جوانوں سے زیادہ تعداد میں تھے۔مسلمانوں کی دودوکانوں کے باہر کھڑی تین دو پیہوں کی گاڑیوں اور ایک دوکان کو نذر آتش کردیاگیاہے۔

ایک اور دوکان کو نقصان پہنچایا گیاہے اور دوکان مالک کی گاڑی کو بھی نذر آتش کیاگیاہے۔

دو درگاہوں کو بھی نقصان پہنچایاگیاہے۔پولیس عہدیدار کے حوالے سے انڈینایکسپریس نے خبر دی ہے کہ ”راج کمل چوک پر وہ (ہندوتوا مظاہرین) اکٹھا ہوئے۔

ہجوم کاایک حصہ پرتشددہوگیا‘ دودکانوں کو نذر آتش کیا اور دیگر دوکانوں کو نقصان پہنچانے کے لئے گاڑیاں جلائیں۔تقریبا تمام متاثرین اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ہیں۔

ایسا لگ رہا ہے کہ جمعہ کے روز اقلیتی طبقے کی جانب سے نکالی گئی ریالی کے جواب میں منصوبہ بند انداز میں اس کاکام کو انجام دیاگیاہے“۔

مقامی پولیس کے بموجب بی جے پی اور دیگرساتھی تنظیموں کی 6000کے قریب افراد بندکونافذ کرنے کے لئے نکلے جس کے بعدتشدد پھوٹ پڑا۔ایک ویڈیو بی جے پی لیڈر پروین پوٹی کو بی جے پی کارکنوں سے راج کمل چوک پر اکٹھا ہونے کا استفسار کررہے ہیں۔


حالات قابو میں ہیں۔ پولیس
تمام معاملات میں مذکورہ پولیس نے 26ایف ائی آر درج لئے ہیں جس میں 15ہفتہ کے روز پیش ائے تشدد میں اور11جمعہ کے واقعات پر مشتمل ہیں جو شہر بھر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں درج ہوئے ہیں اور 60لوگوں گرفتار کیاگیاہے۔

ممبئی میں ایک سینئر افیسر نے کہاکہ تشدد سے دستوں کو کافی حیرت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”مگر ہم نے ایک سخت پیغام بھیجا ہے کہ دوبارہ اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں“۔

ہفتہ کے روز متعد د پولیس کے اعلی عہدیداروں کو ممبئی سے روانہ کیاگیاہے کیونکہ حالات کے بے قابو ہونے کا خدشہ ہے۔ اور بہت زیادہ گرفتاریوں کی بھی توقع ہے۔

مگر اتوار کرفیو کے پہلے دن اور امرواتی شہر میں انٹرنٹ مسدود کردیاگیابغیر کسی تشدد کے گذار گیا۔ کرفیو کے سختی کے ساتھ نفاذ کے لئے پولیس کی بھاری جمعیت کو میدان میں اتار دیاگیاتھا۔ شہر میں صرف ضروری خدمات اور دوائیوں کی دوکانو ں کو ہی منظوری دی گئی ہے


کرفیو کی وجہہ سے کاروبار پوری بند
تشدد کی وجہہ سے غیرمعینہ مدت کے کرفیو کے سبب تمام قسم کے کاروبار اورکام پوری طرح بند ہیں۔ نذر آتش کی گئی دوکانوں میں سے ایک 1970چلائی جانے والی دوکان ہے جس کے مالک شاداب خان ہیں۔

مذکورہ دوکان کے مالک نے کہاکہ الکٹرانکس کی مرمت کاکاروبار کویڈ بحران کی وجہہ سے پہلے ہی تباہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اب میری دوکان گئی‘ مجھے 13لاکھ کا نقصان ہوا ہے اور میری زندگی کی ساری کمائی چلی گئی۔ ہجوم نے میری دوکان سے الکٹرانک اشیاء بھی چرا کر لے گئے ہیں“۔

وہیں جمعہ کے روز پیش ائے تشدد میں کوئی پولیس جوان زخمی نہیں ہوا جبکہ ہفتہ کے روز پیش آنے والے تشدد میں پولیس کے9 نوجوان زخمی ہوئے اور ایک پولیس کی گاڑی کو تباہ کردیاگیاہے۔