نئی دہلی۔24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ کے مقرر کردہ آڈیٹرس نے آج اپنی فارنسک رپورٹ میں کہا کہ امرپالی میں گھر خریدنے والوں کی رقم دھونی کی بیوی ساکشی کی کمپنی کو منتقل کردی ہے۔ دھونی ہندوستانی کرکٹ کیپٹن ہیں جبکہ ساکشی دھونی کمپنی کی سب سے بڑی شیرہولڈر ہیں۔ مہیندر سنگھ دھونی دوبارہ خبروں میں غلط کاریوں کی وجہ سے آگئے ہیں۔ قیاس آرائیاں گرم ہیں کہ انہیں او ڈی آئی سے سبکدوش کرنے کی تحریک جاری رہے گی۔ سابق ہندوستانی کیپٹن اور ان کی بیوی ساکشی پر ایک ایسے وقت تنقید جاری ہے جبکہ سپریم کورٹ نے سرکاری زیر انتظام بلڈر این بی سی سی کو تمام زیر تعمیر ہائوزنگ پراجیکٹ امرپالی گروپ سے حاصل کرنے میں اور انہیں تعین مدت کے ساتھ مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔ سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے اجلاس پر فارنسک آڈیٹر پون کمار اگروال اور روندر بھاٹیہ نے کہا کہ امرپالی میں ایک فرضی معاہدہ روہت اسپورٹس مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور امرپالی ماہی ڈیولپرس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ کئے ہیں۔ دھونی کو پیار سے ماہی کہا جاتا ہے۔ ان کے رہیتی میں بڑے حصص ہیں۔ جبکہ ساکشی امرپالی ماہی ڈیولپرس پرائیویٹ لمیٹڈ کی ڈائرکٹر ہیں۔ دھونی امرپالی کے گرانڈ امباسڈر رہ چکے ہیں اور اپریل 2016ء میں ہزاروں ناراض گھر خریدنے والوں کے دبائو کے تحت مستعفی ہوئے تھے۔ ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ گھر خریدنے والوں کا پیسہ غیر قانونی طور پر اور غلط طریقہ سے رہیتی اسپورٹس مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کو منتقل کیا گیا ہے اور ان سے واپس حاصل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری رائے میں یہ قانون کی جانچ کے آگے ٹک نہیں سکے گا۔ فارنسک آڈیٹر نے سپریم کورٹ کی بنچ پر جو جسٹس ارون مشرا اور جسٹس یو یو للت پر مشتمل تھی، یہ انکشاف کیا۔ اس انکشاف کو منگل کے دن دیئے ہوئے فیصلے میں بھی درج کیا گیا ہے۔ یہ ایک سپریم کورٹ کا تاریخ ساز فیصلہ ہے جس میں 23 کمپنیوں کو ایک فہرست میں شامل کیا گیا ہے جنہیں صرف رقومات حاصل کرنے اور کاروبار کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ یہ کمپنیاں آفس بوائز اور ایسے افراد پر مشتمل ہیں جن کی کوئی آمدنی نہیں۔ یہ کمپنیاں فرضی ہیں جن میں ارکان خاندان اور رشتہ داروں کو بحیثیت ارکان صرف چند لین دین کے سودوں کے لیے شامل کیا گیا ہے ان میں سے دو امرپالی ماہی اور امرپالی میڈیا ویژن پرائیویٹ لمیٹڈ ہیں۔