امریکہ اور آسٹریلیا کی فوجی مشق میں مختلف ہتھیاروں کے تجربات

   

کینبرا / واشنگٹن : آسٹریلیا اور امریکہ نے ہفتے کے روز جنگی مشق کے دوران میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے براہ راست تجربات کیے ہیں جبکہ کینبرا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے حق میں اپنی فوجی حکمتِ عملی میں تبدیلی کی ہے۔دونوں ملکوں کی افواج نے کوئنز لینڈ کے شمال مشرقی علاقے میں واقع شول واٹر بے ملٹری کمپلیکس میں براہ راست فائرنگ کی مشق کی ہے۔اس میں حال ہی میں آسٹریلوی دفاعی فورس کو فروخت کیے گئے امریکی ساختہ ہیمارس میزائل سسٹم کی نمائش کی گئی۔دوسال کے بعد ہونے والی یہ مشترکہ مشقیں اگلے دو ہفتے جاری رہیں گی اور ان میں 30 ہزار سے زیادہ فوجی حصہ لیں گے۔ان میں جاپان، فرانس، جرمنی اور جنوبی کوریا کے فوجی بھی شامل ہیں۔یہ مشقیں ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب آسٹریلیا اپنی مسلح افواج میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کر رہا ہے۔اس کا مقصد چین جیسے ممکنہ دشمنوں کو اپنی سرحدوں دور رکھنے کی کوشش میں طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔آسٹریلوی فوج کے میجر ٹونی پرڈی نے کہا کہ یوکرین کی فوج کے حال ہی میں زیر استعمال آنے والا تباہ کن اثرات کا حامل ہیمارس ہتھیار ‘طویل فاصلے تک ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔