امریکہ میں شٹ ڈاؤن کیخلاف ٹرمپ پر مقدمہ، سماج پر منفی اثرات

,

   

واشنگٹن 13 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن جاری ہے جس کی وجہ سے امریکی صدر ٹرمپ پر مقدمہ درج ہو گیا ہے۔امریکی ائیر ٹریفک کنٹرول اسوسی ایشن نے ملکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر حکام کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے سبب تنخواہیں نہیں دی جارہیں اور تنخواہ کے بغیر کوئی ملازم کام کرنے کوتیارنہیں جب کہ کمپنی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ مطلوبہ معاوضے دیے بغیر سخت محنت کروائی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ امریکہ میں جاری جزوی شٹ ڈاؤن 23 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے اور آٹھ لاکھ سے زائد لوگوں کو تنخواہیں نہیں مل سکی ہیں۔ شٹ ڈاؤن کے سبب لاکھوں افراد کو جزوی طور پر گھر بھیج دیا گیا ہے اور ہزاروں افراد بلامعاوضہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔امریکی صدر کی جانب سے میکسیکو کے ساتھ سرحدی دیوار کی تعمیر کیلئے رقم پر بار بار اصرار کیا جارہا ہے اور ٹرمپ نے کہہ دیا ہے کہ رقوم کی منظوری نہ ہونے تک وہ شٹ ڈاؤن کو مہینوں بلکہ سالوں تک بھی جاری رکھ سکتے ہیں۔امریکہ میں جاری حالیہ شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ہے۔ قبل ازیں 1996 میں بل کلنٹن کے دور صدارات میں 21 روز کا شٹ ڈاؤن ہوا تھا۔دریں اثناء امریکی معیشت شٹ ڈاؤن کی وجہ سے انتشار کا شکار ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ اِس کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ وفاقی شہری ہوا بازی انتظامیہ نے اطلاع دی ہے کہ وہ وظیفے پر سبکدوش ہونے والے ارکان عملہ کو دوبارہ طلب کررہا ہے تاکہ فضائی خدمات جاری رکھی جاسکیں۔ کیوں کہ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے شہری ہوا بازی بری طرح متاثر ہے۔ اِس شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں امریکہ میں شادی کی تقریبات پر بھی منفی اثر مرتب ہوا ہے۔ صرف ایک شہر واشنگٹن میں شادی کی 3 تقاریب شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ملتوی کردی گئی ہیں۔