امریکہ میں ہندو نیشنلسٹ گروپس نے کویڈ ریلیف فنڈ میں اکٹھا کئے833,000امریکی ڈالرس۔ رپورٹ

,

   

سوالات کے گھیرے میں ائے پانچ گروپس میں وشواہندو پریشد برائے امریکہ(وی ایچ پی اے) ایکلا ودیا لیا فاونڈیشن‘ انفینٹی فاونڈیشن‘ سیوا انٹرنیشنل اور ہندو امریکی فاونڈیشن(ایچ اے ایف) ہیں‘ ان تمام تنظیموں باہمی رشتہ آر ایس ایس سے ہے
الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ پانچ امریکی تنظیمیں جس کا رشتہ ہندوتوا اور ہندو بالادستی گروپس سے ہے نے کویڈ19ریلیف فنڈنگ میں 833,000امریکی ڈالرس حاصل کئے ہیں۔

الجزیرہ نے امریکہ کے چھوٹی کاروباری انتظامیہ (ایس بی اے) کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کا حوالہ دیا ہے‘ یہ وہ ادارہ ہے جو چھوٹی کاروباریوں او رتاجرین کی مدد کرتاہے۔

ایس بی اے نے مذکورہ فنڈس کو اس کے کرونا وائرس ایڈ‘ ریلیف‘ او رمعاشی سکیورٹی(سی اے آر ای ایس) ایکٹ کے اکنامک انجری ڈیساسٹر لون اڈوانس(ای ائی ڈی ایل اے)‘ ڈیساسٹر اسٹنٹ لون (ڈی اے ایل) اور پے چیک پروٹکشن پروگرام(پی پی پی) کے حصہ کے طور پر دیاہے۔

ان تمام پروگراموں کا مقصد وباء کے دوران اپنے اسٹاف کو برسر روزگار رکھنے کے لئے کاروبار کو معاشی امداد فراہم کرنا ہے۔

سوالات کے گھیرے میں ائے پانچ گروپس میں وشواہندو پریشد برائے امریکہ(وی ایچ پی اے) ایکلا ودیا لیا فاونڈیشن‘ انفینٹی فاونڈیشن‘ سیوا انٹرنیشنل اور ہندو امریکی فاونڈیشن(ایچ اے ایف) ہیں‘ ان تمام تنظیموں باہمی رشتہ آر ایس ایس سے ہے۔ وی ایچ پی اے کو پی پی پی کے تحت 150,000امریکی ڈالر اورای ائی ڈی ایل اے کے اور ڈی اے ایل پروگرام کے تحت 21,430امریکی ڈالر ملے ہیں۔

اس کے ہندوستان کے ہم منصب وی ایچ پی کو 2018میں سی ائی اے بطور ایک مذہبی شدت پسند تنظیم کے زمرے میں کھڑا کیاہے۔


حالانکہ مذکورہ وی ایچ پی اے کا دعوی ہے کہ اس کی وی ایچ پی سے علیحدہ قانونی شناخت ہے‘ اس کی ویب سائیڈ پر یہ تذکرہ ہے کہ مذکورہ تنظیم ”اسی طرح کے اصول او رسونچ“ کی حامل ہے۔

ایکلاویاویدیالیا فاونڈیش نے راست 7000امریکی ڈالر اور 64,462امریکی ڈالر پی پی پی کے تحت حاصل کئے ہیں۔ہندوستان بھر کے دیہی اور قبائیلیوں طبقات کے لئے مذکورہ فاونڈیشن اسکولوں کا نٹ ورک چلاتا ہے‘ اور اس پر الزام ہے کے اقلیتوں کے تیئں وہ بچوں میں نفرت بھڑکانے کاکام کرتا ہے۔

ایس بی اے تفصیلات کے بموجب انفینٹی فاونڈیشن نے امریکی فیڈرل فنڈس میں وباء کے پس منظر میں 51,872امریکی ڈالر حاصل کئے ہیں۔ یہ فاونڈیشن ان یونیورسٹیوں کو فنڈس فراہم کرتا ہے جو نصابی میدان میں ہندو قوم پرستی کو پھیلانے کے لئے تحقیق کو منظوری دیتے ہیں۔ کویڈ ریلیف میں سیو ا انٹرنیشنل کو150,621امریکی ڈالر ملے ہیں۔

سیو ا انٹرنیشنل ملک بھر میں آر ایس ایس کے پراجکٹس کو فنڈس فراہم کرتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ بعض قدیم لٹریچر اس بات کی طرف اشارہ کرتاہے کہ سیو ا انٹرنیشنل کا پتہ دہلی کے آر ایس ایس ہیڈکوارٹر پر ہی ہے۔

مذکورہ ہندو امریکی فاونڈیشن کو جو کچھ ملا ہے اس کو فیڈرل فنڈس کا لائنس شیئر کہاجارہا ہے جو پانچ تنظیموں کو دئے گئے فنڈس کا حصہ ہے اور اس کی رقم378,064امریکی ڈالر پی پی پی کے تحت قرض اور دیگر ای ائی ڈی ایل اے میں 10,000امریکی ڈالر حاصل کئے ہیں۔

کیپٹل ہل پر مودی حکومت کی کسی بھی پالیسی پر کوئی بھی تنقید کی دفاع کے لئے ایچ اے ایف کام کرتا ہے‘ حال ہی میں اس نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور ہندوستانی کشمیر سے خصوصی موقف کو برخواست کرنے کے ہندوستان کی حکومت کے فیصلہ کا دفاع کیاتھا۔

ایچ اے ایف کی آر ایس ایس سے وابستگی عیاں ہیں‘ باوجود اسکے ان کا دعوی ہے کہ وہ ”غیر اجارہ دار“ ہیں۔نیویارک نژاد سنیتا وشواناتھ کوفاونڈرس برائے ہندو فار ہیومن رائٹس نے الجزیرہ کو بتایاکہ”مذکورہ تمام تنظیمیں ہندوبالادستی کے نظریہ کی حمایتی ہیں۔ ان کی نگرانی والی تنظیمیں مسلسل مسلمانوں او رعیسائیو ں کے متعلق ہندو سماج میں نفرت پھیلارہے ہیں“۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کیاکہ کویڈ ریلیف فنڈس کا استعمال اسی مقصد کے لئے تو نہیں کیاجائے گا۔لاکھوں ڈالر کی شکل میں آر ایس ایس کو اس کی بیرونی تنظیموں سے مدد حاصل ہوتی رہتی ہے۔