امریکہ کا ایران سے معذرت خواہی کا مطالبہ، برطانوی سفیر کی گرفتاری اور رہائی

   

تہران، 12 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایران میں برطانیہ کے سفیر روب میکا یرے کو یہاں احتجاج کرنے اور اس میں حصہ لینے کی وجہ سے ہفتے کی شام کو کچھ گھنٹوں کے لئے گرفتار کر لیا گیا ۔خبر رساں ایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق تہران میں امیرکبیر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے باہر یوکرین طیارہ حادثے کے خلاف سینکڑوں طلباء احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے جس میں مسٹر میکایرے بھی شامل ہوئے ۔ طلبا ئنے ریلی نکال کر اس حادثے کے لئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ریلی کے دوران مظاہرین نے مبینہ طور پر ایران کی پاسداران ِ انقلاب اسلامی کی قدس فورس (آئی آر جی ایس ) کے مرحوم کمانڈر قاسم سلیمانی کی ایک تصویر پھاڑي ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال بھی کیا ۔ کمانڈر سلیمانی کی گذشتہ ہفتے امریکی ڈرون حملے میں موت ہو گئی تھی ۔ مسٹر میکایرے پر مظاہرین کو اکسانے کا الزام ہے ۔ انہیں گرفتار کرنے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد رہا کر دیا گیا، لیکن اس سلسلے میں سمن بھیج کر ان سے جواب طلب کیا جائے گا ۔ واضح رہے کہ بدھ کو ہوئے یوکرین طیارے حادثے میں طیارے میں سوار تمام مسافروں اور عملے سمیت کل 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔ مہلوکین میں زیادہ تر لوگ ایران اور کینیڈا کے تھے ۔ یہ حادثہ اسی دن ہوا جب ایران نے عراق میں امریکی ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر 15 سے زیادہ میزائل داغے گے ۔ امریکہ نے ایران میں برطانیہ کے سفیر روب میکا ئر کو حراست میں لینے کے ایران کے اقدام کی مذمت کی ہے اور اس سے عوام طور پر معافی مانگنے کے لئے کہا ہے ۔امریکی وزارت ِ خارجہ کی ترجمان مورگن اروٹیگس نے ٹویٹ کر کے کہا‘‘ ایرانی انتظامیہ نے ایران میں برطانیہ کے سفیر کو حراست میں لیا ۔ یہ ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے ۔ ہم ایران سے برطانیہ سے باضابطہ طور پر معافی مانگنے کے لئے کہتے ہیں اور تمام سفارت کاروں کے حقوق کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں’’ ۔ ایران کے تہران میں برطانیہ کے سفیر روب میکا ئر کو احتجاج کرنے اور اس میں حصہ لینے کی وجہ سے ہفتے کی شام کو کچھ گھنٹوں کے لئے گرفتار کر لیا گیا ۔خبر رساں ایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق تہران میں امیرکبیر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے باہر یوکرین طیارہ حادثے کے خلاف سینکڑوں طلبائاحتجاج کر رہے تھے جس میں مسٹر میکائر بھی شامل ہوئے ۔ طلبا ئنے ریلی نکال کر اس حادثے کے لئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ریلی کے دوران مظاہرین نے ایران کی پاسدارانِ انقلاب اسلامی کی قدس فورس ( آئی آر جی ایس ) کے مرحوم کمانڈر قاسم سلیمانی کی مبینہ طور پر ایک تصویر پھاڑي ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال بھی کیا ۔ کمانڈر سلیمانی کی گذشتہ ہفتے امریکی ڈرون حملے میں موت ہو گئی تھی۔مسٹر میکا ئر پر مظاہرین کو اکسانے کا الزام ہے ۔ انہیں گرفتار کرنے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد رہا کر دیا گیا، لیکن اس سلسلے میں سمن بھیج کر ان سے جواب طلب کیا جائے گا ۔ واضح ر ہے کہ بدھ کو ہوئے یوکرین طیارے حادثے میں طیارے میں سوار تمام مسافروں اور عملے سمیت کل 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔ مہلوکین میں زیادہ تر لوگ ایران اور کینیڈا کے تھے ۔
یہ حادثہ اسی دن پیش آیا جب ایران نے عراق میں امریکی ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر 15 سے ز ائد میزائل داغے تھے ۔