امریکہ کا شامی کرد فورسیس کیساتھ تیل کے کنوؤں پر سمجھوتہ ناقابلِ قبول : ترکی

   

انقرہ۔ ترکی کی وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ شامی کرد فورسز اور امریکہ کی ایک کمپنی کے درمیان شام کے شمال مشرقی علاقے میں تیل کے کنووں سے متعلق طے پانے والا سمجھوتہ بالکل ناقابل قبول ہے۔ترکی امریکہ کی حمایت یافتہ شامی جمہوری فورسیس (ایس ڈی ایف) میں شامل بڑی کرد ملیشیا وائی پی جی کا شدید مخالف ہے۔اس کے بہ قول اس کرد ملیشیا کے ترکی کے جنوب مشرقی میں مسلح بغاوت برپا کرنے والی کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کے جنگجوؤں سے تعلقات ہیں۔ایس ڈی ایف ہی نے مبیّنہ طور پر امریکہ کی ایک تیل کمپنی کے ساتھ سمجھوتا طے کیا ہے۔ترک وزارت خارجہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے:’’ پریس میں یہ رپورٹ ہوا ہے کہ پی کے کے / وائی پی جی دہشت گرد تنظیم کے کنٹرول میں شامی جمہوری فورسیس نے امریکہ میں قائم کمپنی ’ڈیلٹا کریسنٹ انرجی ایل ایل سی‘ کے ساتھ ایک کنٹراکٹ پر دستخط کیے ہیں۔‘‘لیکن ترک وزارت نے وضاحت نہیں کی ہے کہ وہ کن رپورٹس کا حوالہ دے رہی ہے۔اس نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے:’ یہ ڈیل پی کے کے ؍ وائی پی جی دہشت گرد تنظیم کے علاحدگی پسند ایجنڈے کی واضح مظہر ہے اور وہ شامی عوام کے قدرتی وسائل ہتھیانا چاہتی ہے۔اس فیصلے کا کوئی قانونی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا اور اس کو کبھی قبول نہیں کیا جائے گا۔‘‘