امریکہ کی ایران پر معدنیات اور تعمیراتی شعبہ میں پابندیوں میں توسیع

,

   

ایران پابندیوں کے باوجود بیلسٹک میزائل اور نیوکلیئر پروگرام ترک نہیں کرے گا : خامنہ ای

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کی شام ایران میں معدنیات اور تعمیراتی شعبوں کے خلاف پابندیوں میں توسیع کا اعلان کیا۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پابندیوں میں توسیع میں ایران کے جوہری ، میزائل اور فوجی پروگراموں سے متعلق 22 آرٹیکلز شامل ہیں۔پومپیو نے یاد دلایا کہ ایران کے نیوکلیئر، میزائل اور فوجی پروگراموں سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہیاسی تناظر میںی بات کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے ایران میں تعمیراتی شعبے کو کنٹرول میں لے رکھا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاسداران انقلاب کی تعمیراتی کمپنی اور اس کی ذیلی تنظیمیں بین الاقوامی پابندیوں کے تابع ہیں کیونکہ وہ فورو کی افزودگی سائٹ کی تعمیر میں براہ راست ملوث ہیں۔پومپیو نے اسے ایران پر عاید کی جانے والی معدنیات سے متعلق پابندیوں “نمایاں توسیع” کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں سے اشیاء کی ایران کو نقل و حمل کرنے والوں کو بافشا لسٹ کرنے میں مدد ملے گی۔خیال رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب تقریبا 100 کمپنیوں کو براہ راست چلا رہا ہے۔ ان کمنیوںی کی مالیت 12 ارب ڈالر سیزیادہ ہے۔ ان میں خاتم الانبیا فاؤنڈیشن کے ساتھ 800 کے قریب ذیلی کمپنیاں وابستہ ہیں۔ اس کے ذریعے ان کمپنیوںی نے ہزاروں سرکاری ٹھیکے حاصل کے اور انہیں اپنی کمائی کا ذریعہ بنایا۔دوسری طرف ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران پر پابندیوں اور انتہائی دباؤ کا راستہ اپنا کر امریکہ کا اپنے مقاصد کی تکمیل کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کا مقصد ایرانی معیشت کو زمین بوس کرنا ہے۔ خامنہ ای نے زور دے کر کہا کہ تہران امریکہ کے مطالبے کے مطابق اپنا بیلسٹک میزائل اور نیوکلیئرپروگرام ہر گز نہیں روکے گا۔جمعہ کے روز جاری بیان میں ایرانی رہبر اعلی نے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل نے ایرانیوں اور عراقیوں کے بیچ یکجہتی کو گہرا بنانے میں کردار ادا کیا۔ ایران ہر گز امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا جو تہران کے علاقائی نفوذ کو محدود کرنے اور ایران کے آگے بڑھنے پر روک لگانے کی کوششوں میں ہے۔یاد رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کا سربراہ قاسم سلیمانی رواں سال جنوری میں بغداد کے ہوائی اڈے کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں مارا گیا تھا۔خامنہ ای نے ایرانی نیوکلیئر معاہدہ بچانے میں ناکامی پر یورپی قوتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ “یورپی طاقتوں نے کھوکھلے وعدوں کے ذریعے ایران کی معیشت پر کاری ضرب لگائی”۔خامنہ ای نے تمام ایرانیوں پر زور دیا کہ وہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف معرکے میں صف بستہ ہو جائیں۔ایرانی رہبر اعلی نے زور دیا کہ ملک کو تیل کی برآمدات پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کی شام ایران میں معدنیات اور تعمیرات کے شعبوں پر عائد پابندیوں میں توسیع کا اعلان کیا۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پابندیوں میں توسیع میں ایران کے نیوکلیئر، میزائل اور فوجی پروگراموں سے متعلق 22 آرٹیکلز شامل ہیں۔ پومپیو نے یاد دہانی کرائی کہ ایران کے نیوکلیئر، میزائل اور فوجی پروگراموں سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔