امریکہ کی ترکی پر پابندیاں عائد، کشیدگی ختم کرنے اقوام متحدہ کی اپیل

,

   

واشنگٹن: امریکہ نے ترکی پرعالمی پابندیاں عائد کرتے ہوئے شام کے شمالی علاقوں میں کرد جنگجوں کے خلاف کارروائیاں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی خزانہ نے ترکی کے وزیر دفاع وزیرداخلہ اور وزیر توانائی پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے ان کے امریکہ میں اثاثہ منجمد کردئے اور ان سے لین دین کو قابل جرم قراد ریدیا گیا۔ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ترکی کی سیاسی قیادت تباہ کن راستہ پر چلتی رہی تو وہ ترکی معیشت آہستہ آہستہ تباہ کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر کہا کہ وہ امریکہ اور ترکی کے درمیان جاری تجارتی مذاکرات بھی ختم کررہے ہیں جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان 100ارب ڈالر کا کاروبار ہے۔

انہوں نے ترکی کی اسٹیل کی مصنوعات پر دوبارہ 50فیصد ٹیکس عائدکرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی فوج شام میں عام شہریوں کو خطرہ میں ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ترکی کے صدر کو واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ شام میں اقدام انسانی المیہ کو جنم دے گا او راس سے جنگی جرائم کی صورت حال کا بھی خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کو عام شہریوں خصوصا مذہبی و نسلی اقلیتوں کا تحفظ کو یقینی بناناہوگا۔ واضح رہے کہ شمالی شام میں کرد طویل عرصہ سے امریکہ کی سرپرستی میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف لڑرہے تھے اور انہوں نے شام کے ایک وسیع حصہ میں اپنی حکومت قائم کرنے والے جنگجوؤں کو شکست دی تھی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری انٹونیوگوتیرس کا دعوی ہے کہ ترک فوج کی ملک شام میں کردو ں کے خلاف کارروائی کے سبب ایک لاکھ 60ہزار شہری بے گھر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے فوری طو رپر کشیدگی ختم کرنے پر زور دیا۔