امریکہ کے خصوصی نمائندہ زلمے خلیل زاد کی پاکستان آمد

   

اسلام آباد ۔ 2 ۔ اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے لئے امریکہ کے خصوصی قاصد زلمے خلیل زاد پا کستان میں ہیں جہاں وہ پاکستانی قائدین کے ساتھ بحالیٔ امن سے متعلق بات چیت کا احیاء کرنے کے علاوہ امکانی طور پر طالبان وفد کی قیادت کرنے والے اور کلیدی امن مذاکرات کا رملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کریں گے۔ یاد رہے کہ خلیل زاد کا دورہ وزیراعظم عمران خان کے دورۂ امریکہ اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے کئی روز بعدہورہا ہے ۔ عمران خان اور ٹرمپ نے بھی افغانستان میں امن کی بحالی کیلئے بات چیت کے احیاء پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا ۔ روزنامہ ‘ڈان ’کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب حال ہی میں 28 ستمبر کو افغانستان میں صدارتی انتخابات ہوئے ، جس میں رائے دہی کا تناسب کم ترین رہا اور یہ پر تشدد واقعات سے متاثر رہے ۔پاکستان کی جانب سے افغان صدارتی انتخابات میں ووٹنگ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس بات کی امید ظاہر کی گئی تھی کہ نئی حکومت تعطل کا شکار امن عمل کو آگے بڑھانے میں مکمل نتائج سے استفادہ کرے گی۔دوسری جانب امریکہ میں موجود سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان رہنما ملا برادر کو قطر کے دارالحکومت دوحہ سے اسلام آباد لانے کی کوشش کررہا تھا تا کہ ممکنہ طور پر زلمے خلیل زاد سے ملاقات کروائی جاسکے ۔خیال رہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات کے نتیجے میں ووٹ کی گنتی کا مرحلہ مکمل ہونے میں 3 ہفتوں کا وقت لگ سکتا ہے ۔تاہم ابتدائی اشاروں کے مطابق یہ عمل انتخابات میں حصہ لینے والوں کے مابین اسی طرح کی سیاسی محاذ آرائی کا سبب بن سکتا ہے جو 2014 میں دیکھی گئی تھی، اس میں اہم امیدواروں نے پہلے ہی کامیابی کے دعوے کرنے شروع کردئیے ہیں۔یاد رہے کہ افغانستان میں 18 سالہ طویل جنگ کے خاتمہ کے لیے امریکہ اور طالبان کے مابین کئی ماہ سے جاری امن مذاکرات کسی سمجھوتے پر پہنچنے کے قریب تھے لیکن سمجھوتہ ہو نہیں سکا۔