اسلام آباد ۔ 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) طالبان اور امریکی مذاکرات کار اس وقت ایک ایسا مسودہ تیار کرنے میں مصروف ہیں جس کے تحت افغانستان سے امریکی اور ناٹو افواج کے جلد از جلد اخراج کو ممکن بنایا جاسکے۔ علاوہ ازیں طالبان سے بھی یہ طمانیت حاصل کی جائے گی کہ وہ دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ یہ صورتحال قطر میں اتوارکو منعقد شدنی ایک اجلاس سے قبل کی ہے۔ ایسے افسران جو بات چیت کے ایجنڈہ سے کماحقہ واقف ہیں تاہم انہیں اس موضوع پر لب کشائی کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے، نے البتہ یہ بتایا کہ بات چیت چہارشنبہ کو رات دیر گئے تک جاری رہی اور جمعرات کو بھی اس کا سلسلہ جاری رہے گا۔ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے قبل ازیں اسوسی ایٹیڈ پریس کو بتایا کہ معاہدہ کیلئے متن دوبارہ تحریر کیا جارہا ہے جن میں ایسی شقوں کو بھی شامل کیا جائے گا جن پر فریقین نے رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ یہ قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں کہ افواج کے انخلاء کے موضوع پر شاید فریقین متفق نہ ہوسکیں کیونکہ افواج کے تخلیہ کیلئے امریکہ زائد وقت طلب کررہا ہے۔
