امریکی اشیاء کے محصولات میں اضافہ کے دوسرے دور پر کینڈا نے لگائی فی الحال روک

,

   

جمعرات کو، ٹرمپ نے سی یو ایس ایم اے کے تحت آنے والے سامان پر محصولات میں تاخیر کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے۔

اوٹاوا: کینیڈا کے وزیر خزانہ ڈومینک لی بلینک نے کہا ہے کہ کینیڈا امریکی اشیا پر محصولات کی دوسری لہر کو 2 اپریل تک روک دے گا۔

لی بلینک نے جمعرات کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف میں تاخیر کے اعلان کے فوراً بعد کہا کہ “امریکہ نے سی یو ایس ایم اے (کینیڈا-امریکہ-میکسیکو معاہدے) کے مطابق کینیڈا سے برآمدات پر ٹیرف کو 2 اپریل تک معطل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔”

“اس کے نتیجے میں، کینیڈا 2 اپریل تک 125 بلین کینیڈین ڈالر کی امریکی مصنوعات پر ٹیرف کی دوسری لہر کے ساتھ آگے نہیں بڑھے گا، جب کہ ہم تمام محصولات کو ہٹانے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔”

سنہوا نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق، صنعت کے وزیر فرانکوئس-فلپ شیمپین نے کہا کہ کینیڈا کے انتقامی اقدامات برقرار ہیں، یہاں تک کہ ٹرمپ کی جانب سے کچھ کینیڈین اور میکسیکن اشیا پر ٹیرف میں 2 اپریل تک تاخیر کے بعد بھی۔

مقامی میڈیا کے مطابق، کینیڈا کی نصف سے زیادہ درآمدات کا احاطہ نہیں کیا گیا ہے اور ممکنہ طور پر اب بھی نئے محصولات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ وہ یو ایس ایم سی اے کے مطابق نہیں ہیں۔

“جب تک خطرہ رہتا ہے، دباؤ برقرار رہتا ہے،” شیمپین نے سی ٹی وی نیوز میں کہا۔

“وزیراعظم اس پر واضح ہیں۔ آپ اس کام کو کرنے کا واحد طریقہ دباؤ کو برقرار رکھنا ہے۔

جمعرات کو، ٹرمپ نے سی یو ایس ایم اے کے تحت آنے والے سامان پر محصولات میں تاخیر کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے۔

کینیڈا کے جوابی محصولات کا پہلا مرحلہ، جس میں 30 بلین ڈالر مالیت کی امریکی اشیا شامل ہیں، منگل کو زیادہ تر کینیڈا کی درآمدات پر ٹرمپ کے 25 فیصد محصولات کے جواب میں نافذ العمل ہوئیں۔

اوٹاوا نے اصل میں مارچ کے آخر تک امریکی مصنوعات بشمول الیکٹرک گاڑیاں، زرعی سامان، الیکٹرانکس، اسٹیل اور ٹرکوں پر مزید محصولات عائد کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم، ٹیرف کو کم کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے کے بعد، کینیڈا نے اس اقدام کو 2 اپریل تک بڑھا دیا ہے۔

ٹرمپ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ کینیڈا اور میکسیکو سے کئی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف ایک ماہ کے لیے ملتوی کر رہے ہیں، جس سے وسیع تر تجارتی جنگ کے خدشات کو کم کیا جا رہا ہے۔

تاہم، وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ یہ معطلی سابقہ ​​نہیں ہے، یعنی منگل سے جمعرات تک درآمدات پر پہلے سے ادا کیے گئے محصولات واپس نہیں کیے جائیں گے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ اوٹاوا بعض شعبوں کے لیے استثنیٰ کے باوجود “مستقبل کے لیے” واشنگٹن کے ساتھ تجارتی جنگ میں رہے گا۔

ٹرمپ کے فیصلے کے جواب میں، کینیڈا امریکہ کے خلاف جوابی ٹیرف کے اپنے دوسرے مرحلے میں تاخیر کر رہا ہے۔ ڈیوٹی کی معطلی جمعہ کو مشرقی وقت کے مطابق صبح 12:01 بجے (بھارتی وقت کے مطابق 10:31 بجے (ائی ایس ٹی)) سے نافذ ہوگی۔

ٹرمپ کے دستخط شدہ احکامات کے مطابق، میکسیکو سے درآمدات جو 2020 یو ایس ایم سی اے تجارتی معاہدے کی تعمیل کرتی ہیں، ایک ماہ کے لیے 25 فیصد ٹیرف سے مستثنیٰ ہوں گی۔ اسی طرح، کینیڈا سے آٹو سے متعلقہ درآمدات جو یو ایس ایم سی اے کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں بھی اسی مدت کے لیے ٹیرف سے بچیں گی۔ تاہم، امریکی کسانوں کی طرف سے درآمد کی جانے والی کینیڈین پوٹاش پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، وہی شرح جو ٹرمپ کینیڈا کی توانائی کی مصنوعات پر عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا سے تقریباً 62 فیصد درآمدات کو نئے محصولات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ وہ سی یو ایس ایم اےکی تعمیل نہیں کرتی ہیں۔ مزید برآں، میکسیکو کی نصف غیر تعمیل درآمدات پر بھی ٹرمپ کے احکامات کے تحت ٹیکس عائد کیا جائے گا۔