امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہائیو میں شوٹنگ : 30 افراد ہلاک

,

   

Ferty9 Clinic

درجنوں افراد زخمی ۔ پرہجوم والمارٹ اسٹور اور ڈیٹن کا تفریحی مقام نشانہ ۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا اظہار مذمت

ہوسٹن / واشنگٹن 4 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ میں اندرون 24 گھنٹے فائرنگ کے دو واقعات پیش آئے جن میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور کئی دوسرے زخمی ہوئے ہیں۔ یہ واقعات امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہائیو میں پیش آئے ہیں۔ سمجھا جارہا ہے کہ فائرنگ کا ایک واقعہ نفرت پر مبنی جرم کا ہے ۔ امریکہ میں پیش آنے والے اس طرح کے واقعات میں یہ تازہ ترین واقعات ہیں جنہوں نے سارے ملک کو صدمہ کا شکار کردیا ہے ۔ پہلا واقعہ جنوبی سرحدی ٹاون ایل پاسو ٹیکساس میں پیش آیا جہاں ایک 21 سالہ بندوق بردار نے ایک پرہجوم والمارٹ اسٹور میں فائرنگ کردی جس میں 20 افراد ہلاک ہوگئے اور 26 دوسرے زخمی ہوئے ہیں ۔ یہ واقعہ ہفتہ کی شام پیش آیا ۔ اس کے چند ہی گھنٹوں بعد ایک شخص نے اوریگان ضلع میں نو افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا اور بعد میں پولیس نے خود حملہ آور کو گولی ماردی ۔ اوریگان ضلع نائیٹ کلبس ‘ بارس ‘ آرٹ گیلریز ‘ دوکانوں وغیرہ کیلئے شہرت رکھتا ہے ۔ ڈیٹن پولیس نے کہا کہ حملہ آور ہلاک ہوچکا ہے ۔ مزید 9 افراد بھی مارے گئے ہیں ۔ کم از کم 16 دوسرے افراد کو زخموں کے ساتھ دواخانوں سے رجوع کیا گیا ہے ۔ ڈیٹن کے مئیر نان وہالے نے اخباری نمائندوں کو یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ بندوق بردار نے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں کارروائی کرتے ہوئے ان افراد کو ہلاک کردیا ہے ۔ پہلا واقعہ جو ٹیکساس کی والمارٹ میں پیش آیا وہ ایل پاسو کا ہے جہاں اسکول جانے والے افراد خریداری میں مصروف تھے ۔ کہا گیا ہے کہ سال 2019 میں اس طرح کی فائرنگ کا یہ 250 واں واقعہ ہے ۔ ایل پاسو کے پولیس سربراہ گریگ ایلن نے کہا کہ جو لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں ان کی عمریں مختلف ہیں اور ان کے ناموں کا بھی پتہ چلایا جا رہا ہے ۔ ٹیکساس کے حکام کی جانب سے ایل پاسو شوٹنگ واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور سمجھا جا رہا ہے کہ یہ نفرت پر مبنی جرم تھا ۔ ٹیکساس کے واقعہ میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت ان افراد کی ہے جو اسکول جانے والے اپنے بچوں کیلئے کچھ اشیا یہاں سے خرید رہے تھے ۔ اس کے علاوہ اس وقاعہ میں 26 دوسرے افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے شوٹنگ کے دو واقعات میں مرنے والوں کے غم میں تمام سرکاری عمارتوں پر سرکاری پرچم کو نصف بلندی پر لہرانے کے احکام جاری کئے ہیں۔ انہوں نے ان حملوں کو بزدلانہ حرکت قرار دیا اور کہا کہ معصوم افراد کی ہلاکتوں کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا ۔ ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ تمام امریکیوں کے دل متاثرین کے افراد خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔ جو زخمی ہوئے ہیں جو قتل کردئے گئے ہیں ان کے لواحقین کیلئے بھی نیک تمنائیں ہیں۔