امریکی ریسکیو پلان کے ترجیحی قانون پر دستخط ، اقتدار کے 50 دن پورے ہونے پر امریکی صدر مسرور
کورونا کو شکست ، معیشت کے دوبارہ مستحکم ہونے کا دعویٰ ، کورونا کیخلاف کامیابی مریخ پر کمند ڈالنے سے زیادہ عظیم
واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن اپنے اقتدار کے 50 دن مکمل ہونے پر بیحد مسرور نظر آئے کیونکہ ان کا یہ ماننا ہیکہ امریکہ ایک بار پھر عالمی سطح پر اپنی روایتی واپسی کررہا ہے۔ ان کا یہ بھی ماننا ہیکہ مہلک کورونا کو شکست دینے میں اور امریکی معیشت کو ایک بار پھر مستحکم کرنے میں انہوں نے جو اقدامات کئے ہیں وہ ثمرآور ثابت ہورہے ہیں۔ یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہیکہ کورونا سے سب سے زیادہ جو ملک متاثر ہوا ہے وہ امریکہ ہے چاہے وہ متاثرہ افراد کی بات ہو یا کورونا سے فوت ہونے و الے افراد کی۔ امریکہ میں چار لاکھ سے زائد چھوٹے بزنس مکمل طور پر بند ہوچکے ہیں۔ اپنی صدارت کے 50 دن مکمل ہونے پر ملک سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کا پھوٹ پڑنا، لاکھوں افراد کا فوت ہوجانا اور معیشت کا کمزور ہوجانا کچھ ایسے چیلنجز تھے جن سے مؤثر طریقہ سے نمٹنا ضروری تھا لیکن اسے سائنس کا کرشمہ ہی کہا جاسکتا ہیکہ ویکسین تیار کیا گیا اور تیاری کے بعد اس کی بروقت تقسیم نے لوگوں میں زندہ رہنے کی امنگ جگائی اور لوگوں نے ایک بار پھر یہ اندازہ لگا لیا کہ کوروناوائرس اب زیادہ دنوں کا مہمان نہیں ہے۔ حالیہ دنوں میں خلائی گاڑی کا مریخ پر پہنچنا ایک زبردست سائنسی کارنامہ تھا لیکن میں کورونا وائرس کو شکست دینے کو مریخ پر کمند ڈالنے سے زیادہ عظیم سمجھتا ہوں۔ ہم نے پانچ لاکھ سے زائد لوگوں کی زندگی کو ختم ہوتے دیکھا۔ ایک ایسے وقت جب لوگ مررہے تھے اس وقت ہم نے انسانی جانوں کے علاوہ ایک اور چیز کھوئی اور وہ تھی انسانوں میں پایا جانے والا اعتماد۔ لوگوں میں یہ اعتماد نہ رہا کہ آیا امریکی حکومت انسانوں کی جان بچا سکے گی یا نہیں اور ہماری جمہوری حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرسکے گی یا نہیں؟ لیکن آج ایک بار پھر میں یہاں ہوں۔ یہ بات میں کئی بار کہہ چکا ہوں اور شاید آپ سن سن کر بھی تھک گئے ہوں گے۔ میں نہ صرف امریکی قائدین بلکہ ان غیرملکی قائدین سے یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ امریکی عوام سے متعلق کوئی بھی شرط لگانا فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکتا کیونکہ امریکی قوم وہ قوم ہے جو ہمیشہ سرخرو ہوتی رہی ہے اور کامیابیاں اس کے قدم چومتی رہی ہے۔ آج میں نے ایک تاریخی قانون پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت لاکھوں امریکیوں کو کسی بھی ناگہانی حالات میں فوری امداد فراہم کی جائے گی جن میں 1400 ڈالرس رقم کی فوری اور راست سربراہی شامل ہے۔ یاد رہیکہ بائیڈن اس پیشرفت کو مقننہ کی سب سے بڑی ترجیحی پیشرفت قرار دے رہے ہیں جسے امریکی ریسکیو پلان سے تعبیر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی اس سلسلہ میں خاتون اول نائب صدر اور اپنے کابینی رفقاء سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں امریکی ریسکیو پلان کی تفصیلات سے واقف کروائیںگے۔