تہران 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کی طرف سے ایران پرعائد کی گئی اقتصادی پابندیوں کے بعد ادائیگی کی مشکلات کی وجہ سے تقریبا ایک ملین ٹن اناج سے لدے 20 سے زیادہ جہاز ایرانی بندرگاہوں کے باہر پھنس گئے ہیں۔ کاروباری ذرائع نے بتایا کہ بونجی اور چین کی کوکو انٹرنیشنل جیسی کمپنیاں پابندیوں کے نتیجے میں لین دین میں مشکلات کا سامنا کررہی ہیں اور انہیں یومیہ 15000 ڈالر تک اضافی لاگت کا سامنا ہے ۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایران کے نیوکلیئر پروگرام سے متعلق 2015کے عالمی معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد واشنگٹن سے عائد پابندیوں خوراک، ادویات اور انسانی ضرورت کی بنیادی اشیاء کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ۔ امریکہ کے ایران کے خلاف اقدامات کا مقصد تیل کی فروخت پر پابندی ہے۔ یہ پابندیاں صرف جہاز رانی و مالی سرگرمیوں تک محدود نہیں بلکہ متعدد غیر ملکی بینکوں کو ایران کے ساتھ کام کرنے کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔مالیاتی ذرائع منجمد ہونے کے ساتھ اب بہت کم غیرملکی بنک ایران کے ساتھ لین دین کر رہے ہیں۔ انہیں بھی لین دین میں غیرمعمولی رکاوٹوں کا سامنا ہے مغربی و ایرانی ذرائع نے بتایا کہ پابندیوں کے باعث ایک ماہ سے غلے سے لدے کئی جہاز امام خمینی اور بندرعباس بندرگاہوں سے باہر کھڑے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ بندرگاہوں سے باہر کھڑے جہازوں پر سویا بین اور مکئی سمیت اجناس کی دیگر کھیپ جو زیادہ تر جنوبی امریکہ سے لائی گئی رکی ہوئی ہے۔اذرائع نے کہا کہ انسانی ضرورت کی اشیا ایران لے جانے پرکوئی پابندی لیکن عدم ادائیگی کی وجہ سے کئی مہینے انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔