نئی دہلی۔مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے اراکین پارلیمنٹ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے انڈین پینل کوڈ(تعزیرات ہند)‘ کوڈ آف کریمنل پروسیجر(ضابطہ فوجداری)اورانڈین اویڈنس ایکٹ میں جلد از جلد ترمیم کے لئے رائے مانگی ہے۔
شاہ نے اراکین پارلیمنٹ کو تحریر کئے گئے مکتوب میں کہا ہے کہ”حکومت ہند وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں اپنے عمل ’سب کا ساتھ‘ سب کا وکاس‘ سب کو وشواس‘ سب کا پریاس“ کے تحت تمام شہریوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے‘ بالخصوص کمزور اور پسماندہ طبقات کے لئے ان ائینی جمہوری امنگوں کے مطابق سنجیدہ ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ حکومت یند نے مجرمامہ قوانین کے فریم ورک میں نمایاں تبدیلیوں کے لئے حل نکالا ہے۔
اراکین پارلیمنٹ کو تحریر کردہ مکتوب میں شاہ نے لکھا کہ ”ہندوستان کی جمہویت کے سات دہائیوں کا یہ تجربہ‘ خصوص کر ائی پی سی (تعزیرات ہند)1860‘ سی آر پی سی (ضابطہ فوجداری)1973اور انڈین ایونڈنس ایکٹ1872کا جامع جائزہ لینے اور انہیں عصری ضرورتوں کے متعلق ڈھالنے پر زوردیتا ہے“۔
مزید مذکورہ ہوم منسٹر نے کہاکہ مرکز کی منشاء ہے کہ ایک ”عوامی مرکزی قانونی ڈھانچہ“ تیار کرے۔چیف جسٹس آف انڈیا‘ چیف جسٹس آف اعلی عدالتیں‘ ریاستوں ”حکومت ہندکی جانب سے فوجداری انصاف کے نظام میں ایک زبردست تبدیلی لانے کی کوشش دراصل عوامی شرکت کی ایک زبردست مشق ہوگی‘ جو تمام اسٹیک ہولڈرس کی شرکت سے ہی کامیاب ہوسکتی ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”مختلف ذمہ داران سے رائے حاصل کرنے کے بعد مذکورہ وزارت داخلی امور کی منشاء کریمنل قوانین میں ایک موثر ترمیم ہے“۔
جمہوریت کے تین ستون کی حیثیت سے پارلیمنٹ کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے شاہ نے کہاکہ قانون کی مشق تیار کرنے میں پارلیمنٹ کے اراکین کا اہم رول ہے