اناو متاثرہ کے مسئلے پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ ،کارروائی 12 بجے تک کیلئے ملتوی

   

نئی دہلی،29جولائی(سیاست ڈاٹ کام)اترپردیش کے مشہور اناو عصمت دری معاملے کی متاثرہ کے حادثے میں شدید طورپر زخمی ہونے کامسئلہ اٹھاتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں نے آج راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 12بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے اس مسئلے پر رولنگ 267 کے تحت بحث کرانے کا نوٹس دیا ہے ۔اسے قبول نہیں کیاگیا ہے لیکن وہ رام گوپال یادو کو اس موضوع پر اپنی بات کہنے کاموقع دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتوار کو اناو میں جس طرح عصمت دری کی شکار لڑکی کوجان سے مارنے کی کوشش کی گئی اس سے عام لوگوں میں گہرا عدم اطمینان ہے ۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ لڑکی کی کار کو ٹرک سے ٹکر ماری گئی جس سے وہ اور اس کا وکیل شدید طورپر زخمی ہوگئے ۔متاثرہ لڑکی کے ساتھ کار میں سوار اس کے گھرکے دو افراد کی اس حادثے میں موت ہوگئی۔ انہوں نے کہاکہ متاثرہ کو ملی سکیورٹی میں تعینات جوان اس کے ساتھ نہیں تھے اور جس ٹرک نے کار کو ٹکر ماری اس کی نمبر پلیٹ گریس لگی ہوئی تھی جس سے نمبر پڑھا نہ جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے متاثرہ لڑکی کے باپ کی پٹائی سے موت ہوچکی ہے ۔اس نے خود وزیراعلی کے سامنے جاکر اپنی جان کی بازی لگائی ہے ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ سنگین معاملہ ہے اور ریاست کا موضوع ہونے کے باوجود انہوں نے رام گوپال یادو کو یہ مسئلہ اٹھانے کے اجازت دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ اس معاملے کا نوٹس لیں گے ۔انہوں نے وقفہ صفر شروع کرنے کے لئے وشمبھر پرساد نشاد کا نام پکارا لیکن سماجوادی پارٹی،کانگریس ،ترنمول کانگریس،بہوجن سماج پارٹی،بائیں بازو محاذ اور عام آدمی پارٹی کے اراکین اپنی جگہ کھڑے ہوگئے اور زور زور سے اپنی بات کہنی شروع کردی۔
چیئرمین نے اراکین سے خاموش رہ کر کارروائی چلنے دینے کی اپیل کی لیکن اراکین پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی 12بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔