انتخابی عمل میں اصلاحات کیلئے جدوجہد جاری رہے گی : نائیڈو

,

   

انتخابات کو آزادانہ و منصفانہ بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری : چیف منسٹر اے پی کا بیان
نئی دہلی 7 مئی ( پی ٹی آئی ) کچھ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وی وی پیاٹ کی تنقیح کے احکام پر نظرثانی کیلئے دائر کردہ درخواست کو سپریم کورٹ میں مسترد کردئے جانے کے بعد چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے آج کہا کہ وہ انتخابی عمل میں شفافیت لانے اپنی جدوجہد کو ختم نہیں کرینگے ۔ 21 اپوزیشن جماعتوں کے قائدین بشمول نائیڈو ‘ نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ ‘ سی پی آئی لیڈر ڈی راجا اور کانگریس لیڈر ابھیشیک مانو سنگھوی نے سپریم کورٹ میں 8 اپریل کو ایک درخواست نظر ثانی دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت دی جائے کہ ہر اسمبلی حلقہ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے وی وی پیاٹ سلپس کو میچ کرنے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے اس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ہر اسمبلی حلقہ میں بوتھس کی تعداد کو پانچ سے بڑھا کر 50 کیا جائے ۔ نائیڈو نے سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ہم سپریم کورٹ احکام کا احترام کرتے ہیں لیکن پارٹی انتخابی عمل میں شفافیت لانے اپنی جدوجہد کو جاری رکھے گی انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کیلئے یہ بہت ضروری ہے کہ شفاف انداز میں کام کرے اور انتخابات کے بھی آزادانہ و منصفانہ انعقاد کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کے 8 اپریل کو جاری حکمنامہ پر عمل آوری کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہونا چاہئے ۔ اگر کوئی بے قاعدگی ہوتی ہے تو وی وی پیاٹ سلپس کو ای وی ایم کے نتائج سے میچ کیا جانا چاہئے ۔ الیکشن کمیشن کے اس ادعا پر کہ تمام وی وی پیاٹ سلپس کی گنتی کے نتیجہ میں نتائج پانچ دن تک تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں نائیڈو نے کہا کہ یہ صرف چند دن کی بات ہے ۔ الیکشن کمیشن کو ہر کام میں شفافیت اور افادیت کو یقینی بنانا چاہئے ۔ تلگودیشم نے قبل ازیں شکایت کی تھی کہ 11 اپریل کو آندھرا پردیش میں اسمبلی و لوک سبھا کیلئے منعقدہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر ووٹنگ مشینوں میں نقائص پائے گئے ہیں ۔