انتخابی وعدوں کی تکمیل کے لیے حکومت کو ہدایت دینے گورنر سے درخواست

,

   

تلگودیشم قائدین کی سوندرا راجن سے ملاقات، خواتین پر مظالم میں اضافے کی شکایت
حیدرآباد۔ 26 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ تلگودیشم کے ایک وفد نے آج گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن سے ملاقات کی اور ٹی آر ایس حکومت کے انتخابی وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں حکومت کو ہدایت دینے کی درخواست کی۔ صدر تلنگانہ تلگودیشم ایل رمنا کی قیادت میں رکن پولٹ بیورو آر چندر شیکھر ریڈی، آنند گوڑ اور دیگر قائدین گورنر سے ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے زرعی شعبے اور غریبوں سے کئی وعدے کئے تھے۔ لیکن چھ برس گزرنے کے باوجود وعدوں کی تکمیل نہیں کی گئی۔ تلنگانہ تحریک کے دوران نوجوانوں کو روزگار کا وعدہ کیا گیا۔ 2014 اور پھر 2018ء میں عوام کو مختلف وعدوں کے ذریعہ بہلاکر ووٹ حاصل کئے گئے۔ لیکن برسر اقتدار آنے کے بعد وعدوں کو بھلادیا گیا۔ یادداشت میں کہا گیا کہ ریاست میں خواتین اور لڑکیوں پر مظالم میں دن بہ دن اضافہ ہوگیا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ سرسلہ کے ایس سی ہاسٹل میں برسر اقتدار پارٹی کے قائدین کی جانب سے لڑکیوں کو جنسی ہراسانی کی شکایت ہوئی ہے۔ گجویل میں بینک ملازم کا قتل، کریم نگر میں انٹر طالبہ کا قتل اور دیگر واقعات پیش آئے۔ تلگودیشم قائدین نے خواتین پر مظالم کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے گورنر سے مداخلت کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل غریبوں کو ڈبل بیڈروم مکانات کی فراہمی، ہر گھر کو صاف پینے کے پانی کے کنکشن کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تلنگانہ میں 22 لاکھ خاندانوں کو ذاتی مکان نہیں ہے۔ گزشتہ چھ برسوں میں حکومت 38 ہزار خاندانوں کو ڈبل بیڈروم مکان فراہم کرنے کا دعوی کررہی ہے۔ اہل غریب خاندانوں کو مکانات کب حوالے کئے جائیں گے۔ دلت خاندانوں کو فی کس 3 ایکر اراضی کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن آج تک ایک بھی خاندان کو فائدہ نہیں ہوا۔ کسانوں کو ایک لاکھ روپئے قرض کی معافی اور رائیتو بندھو اسکیم پر عمل آوری نہیں کی گئی۔ ایک لاکھ ملازمتوں پر تقررات کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن بے روزگار نوجوان وعدوں کی تکمیل کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ برسوں میں حکومت نے ویلفیر اسکیمات کے بجٹ میں بڑے پیمانے پر کمی کردی ہے۔ گورنر سے درخواست کی گئی کہ وعدوں کی تکمیل کے لیے حکومت کو پابند کریں۔