انجینئرنگ کی تعلیم کیلئے جنوبی ہند کو مرکزی حیثیت حاصل

   

شمالی ریاستوں کے طلبہ کا سرکاری ملازمتوں میں زیادہ رجحان، کالجس کا جائزہ لینے کے بعد ماہرین کا تاثر
حیدرآباد۔/11 اگسٹ، ( سیاست نیوز) انجینئرنگ طریقہ تعلیم کیلئے جنوبی ہند مرکز بن گیا ہے۔ اس بات سے اس کا اندازہ ہوتا ہے کہ ملک میں انجینئرنگ کا 54 فیصد حصہ ان 5 ریاستوں ( ٹاملناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کیرالا اور کرناٹک ) اور ایک مرکزی زیر انتظام علاقہ پوڈوچیری میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایم سی اے کے زمرہ میں بھی 44 فیصد نشستیں ان ہی ریاستوں سے تعلق رکھنا بھی ایک خصوصیت مانی جاتی ہے۔ اس تعلیمی سال کیلئے ( اے آئی سی ٹی ای ) نے ریاستوں کیلئے نشستیں مختص کی ہیں۔ جنوبی ہند میں سال 2015-16 میں 48.77 فیصد نشستیں موجود تھیں۔ گذشتہ 6 سال کے عرصہ میں 5.3 فیصد نشستوں میں اضافہ ہوا ہے جو قابل غور بات ہے۔ اس سال 12,47,667 بی ٹیک نشستیں دستیاب رہیں گی جن میں 6,74,697 نشستیں جنوبی ہند کی ریاستوں کی پائی جاتی ہیں۔ گذشتہ چند سالوں سے شمالی ہند کی ریاستوں میں نشستوں کی کمی دیکھی گئی ہے جبکہ جنوبی ہند کا کوٹہ بڑھتا جارہا ہے۔ بی ٹیک کے علاوہ ایم سی اے میں 70,065 نشستوں کے منجملہ 30,812 نشستیں 44 فیصد جنوبی ہند میں موجود ہیں۔ قومی سطح پر مینجمنٹ ( ایم بی اے ، پی جی ڈی ایم ) کی 3,99,405 نشستیں پائی جاتی ہیں جبکہ 3,086 کالجس موجود ہیں جس میں جنوبی ہند میں 1,57632 نشستیں (39.46 ) فیصد جنوبی ہند میں پائی جاتی ہیں۔
خانگی انجینئرنگ کا جنوبی ہند سے آغاز
انجینئرنگ تعلیم کا خانگی سطح پر کرناٹک سے آغاز ہوا جس کے فوری بعد ٹاملناڈو اور اس کے بعد متحدہ آندھرا پردیش میں خانگی کالجس کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے نتیجہ میں انجینئرنگ ذریعہ تعلیم کیلئے یہ تین ریاستیں مرکزی حیثیت حاصل کرگئیں۔ انجینئرنگ کے علاوہ میڈیکل ایجوکیشن میں بھی جنوبی ہند کی ریاستوں میں کافی دلچسپی پائی جاتی ہے۔ یہ بات سابق وائس چانسلر جے این ٹی یو ایچ ڈی این ریڈی نے بتائی۔
ٹکنالوجی کورسوں میں جنوبی ہند کی ریاستوں کے طلبہ بہت زیادہ دلچسپی دکھاتے ہیں جبکہ شمالی ہند کی ریاستوں کے طلبہ کا رجحان سرکاری ملازمتوں میں پایا جاتا ہے۔ ماہرین نے تحقیق کے بعد اس خیال کا اظہار کیا۔ جس کے سبب شمالی ہند کے طلبہ مختلف کورسوں میں داخلہ لیتے ہیں جبکہ کالجس کا جائزہ لینے پر پتہ چلتا ہے کہ شمالی ہند کی بہ نسبت جنوبی ہند میں انجینئرنگ کے کالجس معیاری سطح کے ہیں جس کے سبب شمالی ہند کی ریاستوں نے سینکڑوں کی تعداد میں طلبہ جنوبی ہند کی ریاستوں کا رُخ کرتے ہیں۔
بی ٹیک نشستوں کی تفصیلات
سال 2015-16 میں کُل نشستیں 16,30,880 تھیں جن میں جنوبی ہند کی ریاستوں کا حصہ 48.77 فیصد یعنی 7,95,396 نشستیں تھیں جبکہ سال 2021-22 میں 12,47,667 نشستوں میں 6,24,697 نشستوں کے ساتھ 54.07 فیصد جنوبی ہند کی ریاستوں کا حصہ رہا۔