ڈی ایس سی امتحانات منسوخ نہیں ہوں گے، اپوزیشن پر طلبہ کو مشتعل کرنے کا الزام
حیدرآباد۔/9 جولائی، ( سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ سی ایچ کرن کمار ریڈی نے بی آر ایس قائدین کی جانب سے ریونت ریڈی حکومت پر تنقیدوں کو مسترد کردیا اور کہا کہ عوام نے دس سالہ غیر جمہوری حکمرانی اور ڈکٹیٹر شپ کو مسترد کردیا ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرن کمار ریڈی نے کہا کہ الیکشن میں شکست کے بعد بی آر ایس نے بی جے پی کے ساتھ مل کر کانگریس حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی سازش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت نے اقتدار کے 100 دن میں انتخابی وعدوں پر عمل کا آغاز کردیا۔ بھونگیر کے رکن پارلیمنٹ نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر نے خوشحال تلنگانہ کو مقروض ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔ کوئی محکمہ ایسا نہیں جس نے قرض حاصل نہ کیا ہو۔ انہوں نے کہاکہ ریونت ریڈی روزانہ 18 گھنٹے عوام کی بھلائی کیلئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس ارکان اسمبلی اور کونسل کو دھمکا کر کانگریس میں شامل کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ کانگریس نے نہ دھمکی دی ہے اور نہ ہی کوئی لالچ دیا ہے۔ کرن کمار ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر نے واضح کردیا کہ دیگر پارٹیوں سے شامل ہونے والوںکو وزارت میں شامل نہیں کیا جائے گا باوجود اس کے ارکان اسمبلی و کونسل رضاکارانہ طور پر شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے دس سالہ دور حکومت میں کے سی آر نے اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کی تھی۔ کرن کمار ریڈی نے کے ٹی آر کو کھلے مباحث کا چیلنج کیا اور کہا کہ انحراف کے مسئلہ پر وہ گذشتہ دس برسوں کے تجربہ پر مباحث کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں کے سی آر اور کے ٹی آر کے پاس ارکان اسمبلی سے ملاقات کا وقت نہیں تھا لیکن آج ارکان اسمبلی دونوں سے ملاقات کیلئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے ڈی ایس سی امتحانات کی منسوخی کے بارے میں بی آر ایس اور بی جے پی کے مطالبہ کو مسترد کردیا اور کہا کہ ایک لاکھ امیدوار امتحان میں حصہ لیں گے اور محض 5 ہزار کیلئے حکومت اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ بعض پارٹیاں طلبہ کو احتجاج کیلئے مشتعل کررہی ہیں۔1