شادنگر میں رکن اسمبلی کے شنکریا کی شرکت، صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن عبیداللہ کوتوال کا خطاب
حیدرآباد 27 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ اندراماں مائناریٹی مہیلا شکتی اسکیم کے تحت غریب اور مستحق خواتین میں سلائی مشینوں کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن محمد عبیداللہ کوتوال نے آج شادنگر اسمبلی حلقہ میں غریب اقلیتی خواتین میں سلائی مشینوں کی تقسیم عمل میں لائی۔ شادنگر کے رکن اسمبلی کے شنکریا اور مقامی قائدین اور عہدیدار اِس موقع پر موجود تھے۔ رکن اسمبلی شنکریا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیاکہ تلنگانہ حکومت اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے عہد کی پابند ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ریونت ریڈی حکومت نے اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ راجیو یوا وکاسم اسکیم متعارف کی ہے تاکہ بیروزگار نوجوانوں کو خود روزگار اسکیمات کے تحت معاشی طور پر مستحکم کیا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لئے کارپوریشن کے ذریعہ سلائی مشینوں کی تقسیم کا فیصلہ کیا گیا۔ اُنھوں نے شادنگر کے اقلیتوں کو تیقن دیا کہ وہ سرکاری اسکیمات میں اقلیتوں کی مناسب حصہ داری کو یقینی بنائیں گے۔ صدرنشین کارپوریشن عبیداللہ کوتوال نے کہاکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاست بھر میں 42230 سلائی مشینوں کی تقسیم کو منظوری دی ہے تاکہ غریب خواتین معاشی طور پر مستحکم ہوں۔ اُنھوں نے کہاکہ 2 مراحل میں تمام اضلاع میں مشینوں کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ عبیداللہ کوتوال نے کہاکہ راجیو یوا وکاسم کے تحت اقلیتی امیدواروں کے لئے 850 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ سبسیڈی پر مبنی قرض میں زیادہ تر حصہ سبسیڈی کا ہے اور بینکوں سے معمولی رقم بطور قرض حاصل کی جائے گی۔ حکومت نے اسٹیٹ بینکرس کمیٹی کو ہدایت دی ہے کہ راجیو یوا وکاسم اسکیم کی کامیابی میں تعاون کریں۔ اُنھوں نے کہاکہ 50 ہزار روپئے کی رقم مکمل طور پر سبسیڈی رہے گی۔ 4 لاکھ روپئے تک سبسیڈی پر مبنی قرض فراہم کیا جائے گا جس کے تحت اقلیتی نوجوان کاروبار کا آغاز کرسکتے ہیں۔ اُنھوں نے اقلیتوں سے اپیل کی کہ وہ کارپوریشن کی اسکیمات سے استفادہ کریں۔ اُنھوں نے کہاکہ ٹریننگ اینڈ ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت ضلعی سطح پر اقلیتی نوجوانوں کو مختلف پیشہ وارانہ کورسیس کی تربیت دی جائے گی۔1