۔ 2014 کے بعد قائم کردہ اداروں کی تفصیلات جاری کی جائیں، بی جے پی رکن رگھونندن راؤ کا مطالبہ
حیدرآباد۔/29 ستمبر، ( سیاست نیوز) بی جے پی رکن اسمبلی رگھونندن راؤ نے ریاست میں انفارمیشن ٹکنالوجی کی ترقی پر وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کی جانب سے مباحث کے چیالنج کو قبول کرلیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رگھونندن راؤ نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر اسمبلی میں مباحث کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کے ٹی آر سے کہا کہ حیدرآباد سے سینکڑوں آئی ٹی کمپنیوں کی واپسی کی وجوہات سے عوام کو واقف کرائیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈی ایل ایف کے دوسرے یونٹ کے حیدرآباد میں قیام کی راہ میں کے ٹی آر رکاوٹ ہیں۔ حکومت کی غیر واضح پالیسی کے نتیجہ میں آئی ٹی کمپنیاں دیگر علاقوں کا رُخ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2011 میں رامنتا پور میں قائم کردہ آئی ٹی پارک کا کے ٹی آر نے دورہ کیا تھا۔ قطب اللہ پور میں قائم کردہ آئی ٹی کمپنی آج موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورنگل اور کریم نگر میں قائم کی گئی آئی ٹی کمپنیوں کی تفصیلات جاری کی جائیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کئی عالمی اداروں نے حیدرآباد سے اپنے یونٹ دیگر ریاستوں کو منتقل کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراضیات کے الاٹمنٹ اور دیگر معاملات میں عدم شفافیت کے سبب آئی ٹی کمپنیاں حیدرآباد سے منتقل ہورہی ہیں۔ انہوں نے اسمبلی میں کے ٹی راما راؤ کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ ریاست میں قائم کئے گئے اداروں کا کریڈٹ بھی ٹی آر ایس حکومت حاصل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے جون 2014 کے بعد ٹی آر ایس حکومت کی مساعی سے قائم کئے گئے اداروں کی تفصیلات جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ ر