انفیکشن میں ریکارڈ اضافہ، کئی ممالک میں کورونا کی وبا نے پھرسر اٹھایا

,

   

برطانیہ میں دوبارہ لاک ڈاؤن کی ضرورت پیش نہیں آئے گی : بورس جانسن
راچڈیل ۔ عالمی وبا کورونا وائر س نے دنیا کے مختلف ممالک میں ایک بار پھر سر اٹھانا شروع کر دیا چالیس کے قریب ممالک میں ایک روز کے دوران کورونا کے انفیکشن میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے ایک عالمی سروے کے مطابق امریکہ ، برازیل ، ہندوستان ، جاپان اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں بھی کیسوں کی شرح میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ ہانگ کانگ ، بولیویا ، سوڈان اور ایتھوپیا میں بھی انفیکشن زدہ مریضوں کی تعداد بڑھنا شروع ہو گئی ہے بلغاریہ ، ب،بلجیم، ازبکستان اور اسرائیل میں بھی گزشتہ ماہ ریکارڈ اضافہ دیکھا گیاتین ہفتوں پہلے کم از کم سات ممالک میں ریکارڈ اضافہ سامنے آیاجو دو ہفتے قبل کم از کم 13 ممالک تک پھیل گیا گذشتہ ہفتے کم از کم 20 ممالک میں اضافے کے بعدروزانہ ریکارڈ بڑھنے والے ممالک کی تعداد اب 37 تک پہنچ گئی ہے سپین میں بھی صور تحال تیزی سے خراب ہوتی نظر آ رہی ہے عالمی ادارہ صحت اس سلسلہ میں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنیکی ہدایات کر رہا ہے اے پی ایف کے مطابق جمعرات اورجمعہ کے روز عالمی سطح پر 2لاکھ 80ہزار نئے کیس سامنے آئے ہیں جو روزانہ سامنے ا?نیوالے مریضوں کی تعداد میں سب سے زیادہ ہیں ورلڈ ہیلتھ ا?رگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے رواں ہفتے کہا تھا کہ وبائی مرض نے اپنی زندگیوں کے طریقوں کو پہلے ہی تبدیل کردیا ہے ہم سب سے ان فیصلوں پر عمل کرنے کو کہتے ہیں جو انہیں اس موذی مرض سے بچا سکتے ہیںویکسین کی دستیابی تک احتیاط ہی واحد حل ہے فرانس ، جرمنی ، برطانیہ ، جاپان ، سویڈن اور امریکہ میں موت اور انفیکشن کے اعدادوشمار دیگر کئی ممالک سے زیادہ ہیں۔ دوسری طرف برطانیہ میں کورونا وائرس کی موسم سرما میں دوسری ممکنہ لہر سے نمٹنے کیلئے تیاریاں جاری ہیں سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ موسم سرما میں انہیں دوبارہ ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے مگر وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دوبارہ لاک ڈائون کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔