انٹرمیڈیٹ امتحانات کے اعلان سے طلبہ میں بے چینی

   

حکومت کو فیصلہ سے دستبردار ی کا مطالبہ: این ایس یو آئی

حیدرآباد۔26ستمبر(سیاست نیوز) کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران بغیر امتحانات کے اگلی جماعتوں میں پروموٹ کئے جانے کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے انٹرمیڈیٹ سال اول کے امتحانات کے انعقاد کے فیصلہ سے طلبہ میں بے چینی پیدا ہونے لگی ہے اور مختلف گوشوں سے انٹرمیڈیٹ سال اول کے امتحانات کا جو شیڈول جاری کیا گیا ہے اس سے دستبرداری کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کی این ایس یو آئی کی جانب سے مخالفت کرتے ہوئے انٹرمیڈیٹ بورڈ کے عہدیداروں سے اس سلسلہ میں نمائندگی کی جارہی ہے علاوہ ازیں دیگر طلبہ تنظیموں کی جانب سے انٹرمیڈیٹ سال اول کے امتحانات کے شیڈول سے دستبرداری کا مطالبہ کیاجارہا ہے۔ طلبہ کا کہناہے کہ اب جبکہ انہیں پروموٹ کرتے ہوئے سال دوم میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے اور وہ انٹرمیڈیٹ سال دوم کے نصاب کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں تو ایسے میں اچانک انٹرمیڈیٹ سال اول کے امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ کیا جانا ان کے لئے ناقابل فہم ہے اسی لئے وہ چاہتے ہیں کہ سابقہ فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے امتحانات سے دستبرداری اختیار کی جائے ۔ این ایس یو آئی کے علاوہ دیگر طلبہ تنظیموں کے ذمہ دارو ںکی جانب سے کئے جا رہے مطالبہ میں امتحانات سے دستبرادری کیلئے یہ دلیل پیش کی جا رہی ہے کہ انٹرمیڈیٹ سال دوم کے امتحانات کے ساتھ ساتھ طلبہ کو مسابقتی امتحانات کے لئے بھی تیاری کرنی ہوتی ہے اور ایسے میں ریاستی حکومت کی جانب سے انٹرمیڈیٹ سال اول کے امتحانات کے انعقاد کا اعلان کیا جانا طلبہ پر اضافی امتحانات کا بوجھ عائد کرنے کے مترادف ہے ۔ ماہرین تعلیم کا کہناہے کہ ریاستی حکومت اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کی جانب سے انٹرمیڈیٹ سال اول میں تمام طلبہ کو کامیاب قرار دیئے جانے کے بعد ان کو دوبارہ امتحانات تحریر کروایا جانا ان کے ساتھ ناانصافی کے علاوہ ان پر اضافی بوجھ عائد کرنے کے مترادف ثابت ہوگا اسی لئے ریاستی حکومت اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کو ا س سلسلہ میں از سر نو غور کرنے کے بعد فیصلہ کرنا چاہئے ۔م