انڈیا رو رہا ، وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے قہقہے !

,

   

کورونا کی دوسری لہر پر مرکزی حکومت کا ردعمل نہایت مایوس کن ۔ کچھ تیاری نہ ہوئی: پرینکا

نئی دہلی : کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے کہا ہے کہ وہ عالمی وباء سے بُری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ یہ اثر مرض میں مبتلا ہونے کا نہیں بلکہ وہ لوگوں کی موت کا ہے جو معقول طبی امداد کے فقدان کے باعث مررہے ہیں۔ اُنھوں نے نیوز ایجنسی ’آئی اے این ایس‘ سے بات چیت میں کہاکہ ملک میں یہ وقت ایسا بالکل نہیں کہ وزیراعظم انتخابی مہم میں مصروف رہیں بلکہ اُن کا فرض ہے کہ عوام کے آنسو پونچھیں اور اِس مہلک وائرس سے شہریوں کا تحفظ کریں۔ پرینکا نے کہاکہ اُن کی پارٹی پوری ہمدردی کے ساتھ کام کررہی ہے اور مستحق لوگوں کی مدد کرنے کی حتی المقدور کوششیں جاری ہیں۔ لیکن سوال پیدا ہوتا ہے کہ وزیراعظم اور اُن کے دست راست وزیرداخلہ
کی مصروفیت کیا ہے۔ پرینکا سے پوچھا گیا کہ وہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد مرکزی حکومت کے اقدامات کے بارے میں کیا رائے رکھتی ہیں۔ کانگریس لیڈر نے جواب دیا کہ اُنھیں حد درجہ مایوسی ہوئی ہے۔ وزیراعظم بدستور اپنی انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ عوام کوویڈ کی بدترین لہر کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ وزیراعظم کی تقلید میں وزیر داخلہ کی روش بھی وہی ہے جس کے نتیجہ میں شہریوں کا نقصان ہورہا ہے۔ کوویڈ ویکسین کی برآمد کے تعلق سے پوچھنے پر پرینکا نے کہاکہ مودی کی حکومت نے جنوری اور مارچ 2021 ء کے درمیان ویکسین کے 6 کروڑ خوراک دنیا بھر کے مختلف ملکوں کو بھیجے جبکہ اِسی مدت کے دوران خود ہندوستانی شہریوں کو صرف 3 تا 4
کروڑ ویکسین دیئے گئے۔ یہ تفاوت قابل گرفت ہے۔ کانگریس لیڈر نے اِس سوال پر کہ کیا وہ سمجھتی ہیں کہ حکومت نے کورونا وائرس کی پہلی لہر کے بعد مزید لہروں کا سامنا کرنے کے لئے خاطر خواہ تیاری نہیں کی، اُنھوں نے بتایا کہ دوسری لہر دیگر ملکوں میں تیزی سے آگے بڑھی اور گزشتہ 6 ماہ میں ہندوستان نے 1.1 ملین ویکسین انجکشن اکسپورٹ کردیئے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے دوراندیشی کا کوئی مظاہرہ نہیں کیا اور وہ بلا سوچے سمجھے فراخدلی اور بزنس میں ملوث رہے۔ پرینکا نے نشاندہی کی کہ دنیا میں ہندوستان آکسیجن پیدا کرنے والے بڑے ملکوں میں سے ہے، اِس کے باوجود ہمارے پاس آکسیجن کی قلت بڑی تشویشناک بات ہے۔