مانچسٹر۔ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین جمعہ کو تین میچوں کی سیریزکا تیسرے اور فیصلہ کن میچ شروع ہوگا اور اس میں دونوں ٹیموں کی نگاہ سیریز جیتنے پر مرکوز ہوگی۔انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین دنیا بھر میں کرکٹ سرگرمیاں کورونا وائرس کے سبب موقوف ہونے کے117 دن بعد شائقین کے بغیراورکورونا کے حوالے سے کچھ نئے ضوابط کے ساتھ ٹسٹ سیریز شروع ہوئی ہے۔ساؤتھمپٹن میں کھیلے گئے پہلے میچ میں ونڈیز نے انگلینڈ کو چار وکٹوں سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کرلی تھی۔ پہلے میچ میں ونڈیز نے کھیل کے ہر شعبے میں انگلینڈ کو شکست دی۔پہلے میچ میں انگلینڈ کے باقاعدہ کپتان جو روٹ اپنے بچے کی پیدائش کی وجہ سے نہیں کھیل سکے اور ان کی جگہ پہلی مرتبہ بین اسٹوکس نے قیادت کی لیکن دوسرے میچ میں روٹ نے ٹیم میں واپسی کی اور ان کی قیادت میں ٹیم شاندار واپسی کی۔ تیسرے دن بارش کی وجہ سے کھیل ختم ہونے کے باوجود انگلینڈ نے ونڈیز کو113 رنز کے بڑے فرق سے شکست دے کر سیریز1-1 سے برابر کردی۔ روٹ تاہم بیٹنگ میں بہترکارکردگی نہ کرسکے لیکن روٹ کی ٹیم میں شامل ہونے سے ٹیم کے حوصلے بلند ہوئے اور انگلینڈ نے مہمان ٹیم کو شکست دی۔فیصلہ کن میچ میں انگلینڈ کی نگاہ آئی سی سی درجہ بندیمیں عالمی نمبر ایک ٹسٹ آل راؤنڈر اسٹوکس پر ہوگی جنہوں نے پہلی اننگز میں176 اور دوسری اننگز میں ناٹ آؤٹ78 رنز بنائے اور ٹیم کی کامیابی میںکلیدیکردار ادا کیا۔بیٹنگ کے علاوہ اسٹوکس نے بولنگ میں بھی اپنا کردار ادا کیا اور میچ میں مجموعی طور پر تین وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی کارکردگی سے انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا اور وہ ونڈیزکے کپتان جیسن ہولڈر کی18 ماہ کی بادشاہت ختم کرتے ہوئے آئی سی سی ٹیسٹ آل راؤنڈر رینکنگ میں ٹاپ آل راؤنڈر بن گئے ۔انگلینڈ اور ونڈیز ٹیم کے کپتانوں کو مقابلے اور سریز میں کامیابی کی امید ہے۔انگلینڈ ٹیم کے کپتان جو روٹ نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم مکمل طور پر فٹ اور بھرپور فارم میں ہے جبکہ ہولڈر کو بھی کامیابی کا یقین ہے۔