انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی ناقص اور سست شروعات

   

انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پاکستان نے ایک اور ناقص شروعات کی ہے اور ابتدائی سیشن میں ہی ٹیم دو وکٹوں سے محروم ہوگئی ۔ٹیم کو کپتان کا بھی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور کپتان اظہر علی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔پاکستان نے ٹاس جیت کر اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز عابد علی اور شان مسعود نے محتاط انداز اپنایا اور ابتدائی اوورز میں انگلش بولروں کا امتحان لیتے ہوئے انہیں وکٹ سے محروم رکھا۔تاہم 16ویں اوورکی پہلی گیند پر جوفرا آرچر نے عابد علی کی وکٹیں بکھیر دیں جنہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 16رنز بنائے۔پاکستان کے سست آغاز کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جس وقت پہلی وکٹ کا نقصان ہوا اس وقت ٹیم کا اسکور صرف 36 رنز تھا ۔19 ویں اوور کی پہلی گیند پر جب اظہر علی ووکس کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوئے اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 43 رنز تھا۔ کپتان اظہر علی گزشتہ کئی مقابلوں سے بہتر مظاہرہ کرنے میں ناکام ہیں اور اس ناکامی کا سلسلہ دورہ انگلینڈ کے آغاز پر بھی رہا جیسا کہ انہوں نے 6 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد اپنا کھاتہ کھولے بغیر ہی پولین لوٹ گئے۔ ابتدائی نقصانات کے بعد اوپنر شان مسعود اور نائب کپتان بابر اعظم نے ٹیم کی اننگز کو سہارا دیا۔43 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد شان مسعود کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑی تیسری وکٹ کے لیے ۔۔۔ رنزجوڑ کر اسکورکو ۔۔ رنز تک پہنچایا۔پاکستان نے تادم تحریر ۔۔ وکٹوں کے نقصان پر۔۔ رنز بنائے ہیں۔اس سے قبل مہمان ٹیم کے کپتان اظہر علی نے انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں ٹاس کا سکا اپنے حق میں پلٹتے دیکھ کر پہلے بیٹنگکا فیصلہ کیا ہے۔اظہر علی نے کہا کہ ہم دو اسپنرز اور تین فاسٹ بولروں کے ساتھ میدان میں اتر رہے ہیں، شاداب خان بحیثیت آل راؤنڈ کھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سیریز کے لیے اچھی تیاری کی ہے، ہم سہولیات کی فراہمی پر انگلش کرکٹ کے شکر گزار ہیں اور سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہیں۔دوسری جانب انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز جیتنے والی ٹیم کو برقررا رکھتے ہوئے کوئی تبدیلی نہیں کی۔انگلینڈ کے کپتان جیو روٹ نے کہا کہ بین اسٹوکس مکمل فٹ نہیں ہیں اور انہیں کھلانا بڑاجوکھم ہے لیکن ان کے رنز ہمارے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔