انہدامی دھمکی کے بعد مقبرہ اورنگ زیب عالمگیر پر حفاظتی انتظامات سخت۔چیف منسٹر مہارشٹرا نے کہاکہ حفاظت کے لئے وہ پابند ہیں۔

,

   

وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل نے مہاراشٹر کے ناگپور میں چھترپتی سمبھاجی نگر میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مظاہرہ کیا۔

جیسا کہ مغل بادشاہ اورنگزیب کی قبر کو ہٹانے کے مطالبات میں شدت آتی جارہی ہے، پولیس انتظامیہ نے حفاظتی انتظامات بڑھا دیے ہیں، جس سے مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں اس مقام پر داخل ہونے سے پہلے زائرین کے لیے اپنا شناختی کارڈ پیش کرنا لازمی ہوگیا ہے، ایک اہلکار نے پیر کو بتایا۔

وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل نے مہاراشٹر کے ناگپور میں چھترپتی سمبھاجی نگر میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کیا۔

وی ایچ پی نے خلد آباد میں اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کے لیے کئی سرکاری دفاتر میں میمورنڈم جمع کرائے ہیں۔ دائیں بازو کی تنظیموں کے کارکنوں نے محل کے علاقے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے پر جمع ہو کر نعرے لگائے اور اورنگ زیب کا پتلا جلایا۔

اورنگ زیب کو مہاراشٹر میں مرہٹوں کے ساتھ ان کی لڑائیوں کے لیے یاد کیا جاتا ہے، جنہوں نے اس کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف مزاحمت کی۔ مراٹھا جنگجو بادشاہ شیواجی مہاراج کے بیٹے سنبھاجی کو ان کے حکم پر پکڑا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھانسی دے دی گئی۔

چھترپتی سمبھاجی نگر دیہی پولیس ڈیپارٹمنٹ نے خلد آباد شہر کے داخلی مقام سے لے کر قبر کی جگہ تک متعدد حفاظتی چوکیاں لاگو کی ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ 50 پولیس اہلکاروں پر مشتمل اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس (ایس آر پی ایف) کمپنی، مقامی پولیس کے 30 اہلکار اور 20 ہوم گارڈز کو مختلف مقامات اور قبر کی جگہ پر تعینات کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبر کی زیارت کرنے والے سیاحوں کو اب ہوم گارڈز کی ٹیم کے پاس رکھے گئے زائرین رجسٹر میں اپنے نام لکھنے ہوں گے اور شناختی دستاویزات پیش کرنے ہوں گے۔

پرامن صورتحال، اورنگزیب کی قبر کے نگراں کا کہنا ہے۔
قبر کی دیکھ بھال کرنے والے پرویز کبیر احمد کا کہنا تھا کہ “یہاں پر امن ہے، اور لوگوں کو افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے”۔

وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے مہاراشٹر کے مختلف حصوں میں سرکاری دفاتر پر احتجاجی مظاہرے کیے اور اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کے لیے میمورنڈم پیش کیا۔

چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کو بھیجے گئے میمورنڈم میں وی ایچ پی نے کہا کہ اورنگ زیب نے سکھ گرو گرو گوبند سنگھ کے دو بیٹوں کو اس لیے قتل کیا تھا کیونکہ انہوں نے مذہب تبدیل کرنے سے انکار کیا تھا، مراٹھا جنگجو راجہ چھترپتی سنبھاجی مہاراج کو تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کیا اور کاشی، متھرا، سومناتھ میں مندروں کو توڑ دیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ’’اورنگ زیب کی کوئی بھی یادگار درد اور غلامی کی علامت ہے، اس لیے قبر کو مکمل طور پر گرا دینا چاہیے۔‘‘

حکومت کی بے عملی کی صورت میں، وی ایچ پی نے خبردار کیا کہ وہ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع تک مارچ کرے گی اور قبر کو منہدم کرے گی۔

دائیں بازو کی تنظیم نے چھترپتی سمبھاجی نگر، ناگپور اور ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں اسی طرح کی تحریکیں چلائیں۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ اورنگ زیب کے مقبرے کی حفاظت کرنا فرض ہے۔
تھانے ضلع میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے لیے وقف ایک مندر کے افتتاح کے موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر میں تاریخی یادگاروں پر جاری بحث سے خطاب کرتے ہوئے، خاص طور پر دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سے چھترپتی سمبھاج نگر ضلع کے خلد آباد میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

سی ایم فڈنویس نے کہا کہ حکومت صرف اس کی حفاظت کرنے کی پابند ہے کیونکہ اسے ایک محفوظ مقام قرار دیا گیا ہے اور اس کا تحفظ احترام کے بجائے تاریخی ریکارڈ کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف چھترپتی شیواجی مہاراج کا مندر ہی “مہیما مندن” (تسبیح) کا مستحق ہے اورنگ زیب کا مقبرہ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت کو اورنگ زیب کی قبر کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھانی پڑی، تاہم میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر ’مہیما مندان‘ کے ذریعے ان کی وراثت کو اجاگر کرنے کی کوئی کوشش کی گئی تو وہ کامیاب نہیں ہوگی۔