انیس الغرباء کامپلکس نامپلی میں تجارتی سرگرمیوں کی اجازت نہیں

,

   

اقلیتی بہبود اور دیگر دفاتر کی منتقلی کا فیصلہ،600 طلبہ کی گنجائش کے ساتھ یتیم خانہ کی تعمیر، وزیر اقلیتی بہبود کی زیر صدارت کمیٹی کے اہم فیصلے

حیدرآباد۔/15 فروری، ( سیاست نیوز) حکومت نے انیس الغرباء یتیم خانہ اور یتیم بچوں کیلئے اسکول کی بہتر نگہداشت کیلئے انیس الغرباء کامپلکس میں تجارتی سرگرمیوں کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پانچ منزلہ انیس الغرباء کامپلکس میں تجارتی سرگرمیوں کے بجائے اقلیتی بہبود اور دیگر سرکاری اداروں کے دفاتر کو منتقل کیا جائے گا۔ کامپلکس کی تعمیر کے سلسلہ میں تشکیل دی گئی کمیٹی کا اجلاس آج انیس الغرباء کامپلکس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے صدر نشین اور وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور نے صدارت کی جبکہ نائب صدر اے کے خان، ارکان اکبر اویسی، محمد سلیم صدر نشین وقف بورڈ، پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم، سکریٹری بہبودی خواتین و اطفال ڈی دیوا راجن، کمیٹی کے کنوینر و ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں کامپلکس کے تعمیری کاموں کی سُست رفتاری پر ناراضگی جتائی گئی۔ دو گھنٹوں سے زائد جاری رہے اجلاس میں نظام دور حکومت میں قائم کردہ انیس الغرباء کے تحت یتیم بچوں کی رہائش اور تعلیم کے انتظامات کی موثر انداز میں نگرانی کا فیصلہ کیا گیا۔ کامپلکس کی تعمیر کیلئے حکومت نے 39 کروڑ مختص کئے جس میں سے 13 کروڑ جاری کئے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گراؤنڈ فلور پر ملگیات تجارتی سرگرمیوں کیلئے الاٹ نہیں کی جائیں گی بلکہ سرکاری دفاتر قائم کئے جائیں گے۔ سابق میں ملگیات کو اوپن آکشن کے ذریعہ الاٹ کرنے کی تجویز تھی لیکن یتیم خانہ اور اسکول کی موثر نگرانی کیلئے سرکاری دفاتر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈائرکٹوریٹ آف اقلیتی بہبود کے علاوہ اسٹڈی سرکل، ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر دفاتر حیدرآباد و رنگاریڈی کے علاوہ بہبودی خواتین و اطفال کے دفاتر قائم کئے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ اقلیتی بہبود اور بہبودی خواتین و اطفال مشترکہ طور پر یتیم خانہ اور اسکول کی دیکھ بھال کریں گے۔ اسکول کے انتظامات راست طور پر وقف بورڈ کی نگرانی میں رہیں گے اور اقامتی اسکول سوسائٹی کے حوالے کرنے کا فیصلہ لے لیا گیا ہے۔ جون یا جولائی تک اسکول کے قیام کی تیاریاں مکمل کرلی جائیں گی اور تین منزلوں کی تکمیل کے بعد کامپلکس کا افتتاح عمل میں آئے گا۔اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور نے کہا کہ کامپلکس کا پہلا مرحلہ رمضان سے قبل مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یتیم خانہ میں 600 بچوں کی رہائش اور تعلیم کی سہولت رہے گی۔ حکومت کے مشیر اے کے خاں نے بتایا کہ انیس الغرباء میں موجود 60 بچوں کا مشیرآباد کے ٹمریز اسکول میں ایک فلور پر انتظام کیا گیا ہے۔ نامپلی میں واقع کامپلکس کی تعمیر کے بعد بچوں کو منتقل کردیا جائے گا۔ صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ پہلی تا دسویں جماعت تک معیاری تعلیم کا انتظام رہے گا۔اسکول میں پانچویں جماعت تک انگلش میڈیم تعلیم رہے گی۔ کامپلکس میں آنگن واڑی سنٹر کے علاوہ بستی دواخانہ قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کامپلکس کیلئے4000 گز اراضی فراہم کرنے پر چیف منسٹر کے سی آر سے اظہار تشکر کیا۔ ر