اور کون نکالتا ہے زندہ کو مردہ سے اور (کون) نکالتا ہے مردہ کو زندہ سے اور کون ہے جو انتظام فرماتا ہے ہر کام کا ؟ تو وہ (جواباً) کہیں گے اللہ! پس آپ کہیے (جب حقیقت یہ ہے) تو تم (شرکِ سے) کیوں نہیں بچتے۔ (سورۂ یونس:۳۱)
اور سوچو زندگی اور موت دو متضاد قوتیں ہیں لیکن چشم حقیقت آشنا کھول کر دیکھو اور بتاؤ کس کی قدرت ایک مردہ چیز (نطفہ انڈا وغیرہ) سے زندگی کے چشمے جاری کرتی ہے۔ اور کس طرح زندگی کے شکم سے مردہ اشیاء پیدا کرتی ہے۔ کیا اس میں تمہارے بتوں کا کوئی دخل ہے؟ آخر میں يُدَبِّرُ الْأَمْرَ فرما کر بتا دیا کہ یہ چند چیزیں تو بطور مثال ذکر کی گئی ہیں ورنہ اس کارخانہ ہستی کی جس چیز کی طرف تم دیکھو گے وہاں اسی کی قدرت ، حکمت اور علم کامل کے جلوے تمہیں نظر آئیں گے۔ غرضیکہ سبب اور مسبب، علت اور معلول، موثر اور اثر کے باہمی تعلق کا جو نظام محکم قائم ہے وہ سوچنے والے انسان کو محو حیرت کر دیتا ہے۔ اب بتاؤ کہ آسمان کی بلندیاں اور زمین کی پستیاں مہر وماہ کی تابانیاں اور ستاروں کی تنک تابیاں، انسانی اور دیگر حیوانی افزائش نسل کے قواعد، یہ گھنگھور گھٹائیں اور لہلہاتے ہوئے کھیت کس نے پیدا فرمائے ہیں۔ کیا تم میں یہ کہنے کی ہمت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بغیر کوئی اور ان کا خالق ہے؟ ہرگز نہیں جب یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے تو پھر اس کے سوا کسی غیر کو الٰہ اور معبود کیوں مانتے ہو؟اس کے بغیر کسی اور کو اپنا مسجود کیوں بناتے ہو؟ کیا تمہیں اپنے ہولناک انجام کا کوئی ڈر نہیں؟