اوقافی اراضی پر قبضے کے لیے ریاستی وزیر کملاکر کو برطرف کیا جائے

   

Ferty9 Clinic

حکومت کے قانون کو چیلنج افسوسناک، شیخ عبداللہ سہیل کا بیان
حیدرآباد: کانگریس پارٹی نے کریم نگر میں 15 ایکر اوقافی اراضی پر قبضہ کی کوشش کیلئے ریاستی وزیر جی کملاکر کو کابینہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ پردیش کانگریس کمیٹی میناریٹیز ڈپارٹمنٹ کے صدرنشین شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ وزیر نے کریم نگر ضلع کی انتہائی قیمتی 15 ایکر اراضی پر قبضہ کرنے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ وقف اراضی پر کملاکر اپنی دعویداری پیش کر رہے ہیں۔ وزیر ہونے کے باوجود وہ سرکاری احکامات کو عدالت میں چیلنج کر رہے ہیں جس کے تحت اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ قاضی پور دیہات میں مختلف سروے نمبرات کے تحت 55 ایکر وقف اراضی موجود ہے جس کا ریکارڈ وقف بورڈ کے پاس دستیاب ہے۔ 2008 ء سے وزیر اس اراضی پر قبضہ کی کوشش کر رہے ہیں۔ 2015 ء میں انہوں نے اراضی اپنے نام پر رجسٹر کرانے کی کوشش کی ۔ جوائنٹ کلکٹر کے ذریعہ ملکیت کا سرٹیفکٹ حاصل کرلیا۔ مقامی حکام نے جی او 15 کے تحت 15 ایکر اراضی کو رجسٹریشن سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ ریاستی وزیر نے نئے ریونیو ایکٹ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے جسے اسمبلی میں منظور کیا گیا تھا ۔ وزیر اپنی حکومت کے قانون کو غیر قانونی اور یکطرفہ قرار دے رہے ہیں۔ عبداللہ سہیل نے کہا کہ کریم نگر کا یہ واقعہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے بارے میں حکومت کے دعوؤں کی پول کھولنے کیلئے کافی ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے وقف بورڈ کو جوڈیشل پاورس دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن 7 سال گزرنے کے باوجود وعدہ کی تکمیل نہیں کی گئی ۔ برخلاف اس کے ہزاروں ایکر اراضی پر ناجائز قبضے ہوچکے ہیں۔ کانگریس قائد نے ریاستی وزیر کملاکر کے خلاف کریمنل کیس درج کرنے اور کابینہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ۔