اولاد کو گود لینے کیلئے اہل افراد کو موقع دیا جائے گا : کلکٹر

   

بچوں کی خرید و فروخت پر سزاء قید کا انتباہ ، سرکاری دواخانہ جگتیال میں عنقریب تحفظ اطفال مرکز کا قیام
جگتیال۔ ضلع کلکٹر جگتیال جی روی نے آج کہا کہ اولاد کے نہ ہونے پر گود لینے والے بچوں ،اور بانجھ جوڑوں کیلئے اولاد کی دولت سے سرفراز کرنے یا لاوارث،اور بے سہارا بچوں کو خاندان یا ماں باپ کا سہارا دیا جاسکتا ہے، بشرط یہ کہ قانونی حیثیت حاصل ہو۔غیر قانونی ہونے پر سخت قانونی کاروائی کی جائیگی۔ضلع کلکٹر جی روی نے آج دفتر ضلع کلکٹر میں محکمہ بہبود برائے خواتین ، اطفال ،معذورین ومعمرین کی جانب سے اولاد کے گود لینے سے متعلق منعقد کی گئی پوسٹر کی رسم اجرائی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ بانجھ جوڑوں کیلئے محکمہ بہبود برائے خواتین ، اطفال ،معذورین ومعمرین کی جانب سے بچوں کے گود لینے کا موقع فراہم کیا جارہا ہے ۔بچوں کو گود لینے کیلئے خواہشمند افراد کی جانب سے درخواست پیش کرنے پر بنیادی سطح پر دریافت کے بعد اہل افراد کو گود لینے کیلئے اولاد کو گود لینے کا موقع عطا کیا جائیگا۔ قانونی طور پر بچوں کے گود لینے کیلئے خواہشمند افراد www.cara.nic.in ویب سائیٹ پر یا راست طور پر بچوں کے تحفظ سے متعلقہ دفتر سے رجوع ہوکردرکار سرٹیفیکیٹ کو داخل کرتے ہوئے اولاد کو گود لے سکتے ہیں۔نہ صرف یہ بلکہ یتیم اور بے سہارا بچوں کیلئے بہترین سرپرست کے ساتھ خوشحال خاندان کی سہولت بھی فراہم کی جائیگی۔اولاد کو قانونی دائرے کار کے تحت گود لیا جاسکتا ہے، غیر قانونی طور پر گود لینے والوں اور بچوں کو دینے والوں کو ایک لاکھ روپئے جرمانے کے ساتھ ساتھ تین سال قید کی سزاء دی جائیگی۔کسی بھی وجہ سے بچوں کو خرید نے یا فروخت کرنے والوں کو پانچ سال قید کی سزاء کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپئے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔اس موقع پر ضلع کلکٹر نیاظہار رنج کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں ایک نومولود کو کنویں میں ڈال دیا گیا۔جوکہ انتہائی افسوس ناک اور سخت صدمہ کا باعث بنا۔کسی بھی وجہ سے یا پیدائش کے بعد اولاد کو نہ چاہنے والے ماں باپ محکمہ فلاح خواتین و اطفال کو 1098 پر رابطہ کرتے ہوئے اطلاع دینے پر محکمہ کے ذمہ داران بچوں کو حاصل کرلیں گے۔نہ صرف یہ بلکہ اولادکو محکمہ کی نظر کرنے والوں کی تفصیلات کو بھی خفیہ رکھا جائیگا۔چنانچہ بچوں کو کچرے دانوں میں ، عبادت گاہوں کے پاس یا کسی دیگرمقامات پر نہ چھوڑدیا جائے۔بلکہ اوپر بیان کردہ محکمہ کو مطلع کیا جائے۔اس قسم کے واقعات دوبارہ نہ دہرائے جانے کیلئے محکمہ فلاح خواتین و اطفال کی جانب سے عنقریب ہی سرکاری دواخانے میں نسل نوع کے بچوں کے تحفط کے مرکز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔جہاں بچوں کو چھوڑ کر جاسکتے ہیں۔اس موقع پر فلاحی محکمہ کے ضلعی عہدیدار بی نریش،ضلعی عہدیدار برائے محکمہ تحفظ اطفال ایم ہریش،بھون کوآرڈینیٹر سنپدا کماری، اور دیگر نے موجود تھے۔